مرتب : مولانا حافظ عرفان الحق اظہار حقانی*
مولانا مفتی محمود اورمولانا سمیع الحق کی ہری پور جیل میں مصروفیات
عہد طالبعلمی میں مولاناسمیع الحق مدظلہ کے علمی منتخبات
۱۹۷۷ء تحریک نظام مصطفی کے دوران ہری پور جیل میں جناب شفیق الدین فاروقی کی ڈائری
قسط (۲۸)
عم محترم حضرت مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم آٹھ نو سال کی نوعمری سے معمولات کی ڈائری لکھنے کے عادی تھے۔ ان ڈائریوں میں آپ اپنے ذاتی اور عظیم والد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق ؒ کے معمولات شب و روز اور اسفار کے علاوہ اعزّہ و اقارب ‘ اہل محلہ و گردوپیش اورملکی و بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے احوال و واقعات درج فرماتے۔ آپکی اولین ڈائری ۱۹۴۹ء کی لکھی ہوئی ہے ۔جس سے آپ کا ذوق او رعلمی شغف بچپن سے عیاں ہوتا ہے۔ احقر نے جب ان ڈائریوں پر سرسری نگاہ ڈالی گئی تو معلوم ہوا کہ جابجا دوران مطالعہ کوئی عجیب واقعہ ‘تحقیقی عبارت ‘ علمی لطیفہ‘ مطلب خیز شعر ‘ ادبی نکتہ‘ اور تاریخی عجوبہ آپ نے دیکھا تو اسے ڈائری میں محفوظ کرلیا۔ اس پر دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ مطالعہ کے اس نچوڑ اور سینکڑوں رسائل اور ہزارہاصفحات کے عطر کشید کو قارئین کے سامنے پیش کیا جائے جس سے آئندہ آنے والی نسلیں اور اسیرانِ ذوقِ مطالعہ استفادہ کرسکیں۔تاہم یہ واضح رہے کہ نہ تو یہ مستقل کوئی تالیف ہے اور نہ ہی شائع کرنے کے خیال سے اسے مرتب کیا گیا ہے ۔ اسلئے ان میں اسلوب کی یکسانیت اور موضوعاتی ربط پایا جانا ضروری نہیں… (مرتب)
موجودہ قسط سن وار ترتیب سے ہٹ کر مرتب کی گئی ہے جس میں 1977ء کے تحریک نظام مصطفی کے دوران جیل میں اسارت کی روئیداد لکھی گئی ہے۔یہ ڈائری میرے معزز ومکرم بڑے ہم زلف (بھائی جان کے نام سے خاندان میں معروف) جناب شفیق الدین فاروقی صاحب نے تحریر کی جوکہ مولانا سمیع الحق صاحب کے معاون خصوصی ‘ سیکرٹری‘سفروحضر کے ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ داماد بھی ہیں۔ گزشتہ ایک سال سے آپ شدید علیل ہیں۔ قارئین سے ان کی جلد از جلد صحت کیلئے دعا کی درخواست بھی ہے‘ اس ڈائری میں جہاں مولانا سمیع الحق کے جیل کی مصروفیات پر روشنی پڑتی ہے وہیں پہ جمعیت علماء اسلام کے عظیم رہنما تحریک نظام مصطفی کے سرخیل مولانا مفتی محمود صاحب کے احوال وکوائف کا بھی یہ گنج گرانمایہ ہے۔
مولانا سمیع الحق کا اکوڑہ خٹک میں جلوس کی قیادت اور گرفتاری :
۲۹؍مارچ۱۹۷۷ء : آج صبح راولپنڈی گیا۔عامل سے ملاقات ہوئی اورپھر دوپہر کو واپس اکوڑہ پہنچا۔ حسب
پروگرام پولیس کو گرفتاری دینی تھی،شام کی نماز کے بعد تقریباً ساڑھے پانچ بجے شیخ الحدیث مدظلہ نے دعائوں کے