رپورٹ: مولانا حبیب اللہ حقانی
تقریب دستاربندی جامعہ دارالعلوم حقانیہ
اور جامع مسجد مولانا عبدالحق ؒ کا سنگ بنیاد
۲۲مئی جمعرات کا دن تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا کیونکہ یہ دن اس لحاظ سے تو قابل ذکر ہے ہی کہ ایشیاء کے عظیم الشان آزاد اسلامی یونیورسٹی جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے تقریباً پندرہ سو فضلاء کی دستار بندی تھی‘ لیکن اسی دن جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے عظیم الشان ’’جامع مسجد شیخ الحدیث مولانا عبدالحق ؒ ‘‘کے سنگ بنیاد کی تقریب بھی تھی‘ جس سے ملک بھر کے اکابر‘ مشائخ ‘ علماء اور صلحا نے شرکت کی۔ جامعہ دارالعلوم حقانیہ کی موجودہ مسجد ہزاروں طلباء اور ارد گرد کی آبادی کے لئے ناکافی ہے‘ بارش اور دھوپ میں سینکڑوں علماء وطلباء نماز باجماعت میں شرکت سے محروم ہوجاتے ہیں۔ جامعہ حقانیہ کے علمی بین الاقوامی مقام و اہمیت کے پیش نظر جامعہ حقانیہ کے مہتمم ‘سفیر امن شیخ الحدیث حضرت مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم اور نائب مہتمم و نائب صدر الوفاق المدارس شیخ الحدیث حضرت مولانا انوارا لحق صاحب مدظلہ اور دیگر مشائخ حقانیہ و منتظمین کی خواہش تھی کہ دارالعلوم کے شایان شان ایک نئی شاندرا ‘ وسیع و عریض مسجد کی تعمیر ہو‘ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جمعرات کے دن بعداز ظہر سنگ بنیاد کی تقریب منعقد ہوئی‘ جس میں مجلس شوریٰ کے ارکان کے علاوہ بزرگان دین ‘ پیران طریقت اور اہل خیر حضرات کا اجتماع ایوان شریعت ہال (دارالحدیث) میں ہوا‘ تقریب کا آغاز مولانا قاری حمایت الحق کی تلاوت سے ہوا۔ وَ اِذْ یَرْفَعُ اِبْرَھٖمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَیْتِ وَ اِسْمٰعِیْلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ …مجلس کی مناسبت اور موقع و محل کے مطابق تلاوت پر داد وصول کی۔تلاوت کے بعد حافظ اسامہ لاہور نے نعت رسول مقبول ا پیش کی۔اس کے بعد حضرت مولانا عبدالقیوم حقانی نے سٹیج سنبھالا‘ خطبہ مسنونہ کے بعد فرمایا :
آپ ’’جامع مسجد شیخ الحدیث مولانا عبدالحق ؒ‘‘ کی تقریب سنگ بنیاد میں شریک ہیں۔اللہ تعالیٰ کا فرمان اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰہِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ اللہ تعالیٰ کے گھر ‘ مساجد وہ لوگ بناتے ہیں‘ جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لاتے ہیں‘ سیدی و سندی محدث کبیر شیخ الحدیث مولانا عبدالحق ؒفرماتے تھے کہ یہ آیت کریمہ مساجد بنانے والوں کے لئے سب سے بڑی خوشخبری اور بشارت ہے۔ یہ مسجد کوئی معمولی مسجد نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں مہمانان رسول ؐ ، طلباء دین ،علماء مشائخ اور صلحاء کی علمی ‘ دینی و روحانی کاوشوں کا مرکز رہے گی ،ان شاء اللہ۔