نقش آغاز ﷽ راشد الحق سمیع حقانی
دارالعلوم حقانیہ کا نیا عظیم الشان تاریخی ،تعمیری منصوبہ
جامع مسجد شیخ الحدیث مولانا عبدالحق ؒکاسنگ بنیاد
الحمدللہ دارالعلوم حقانیہ علمی اورروحانی ترقیوں کا سفر تائید ایزدی کے طفیل اور لاکھوں محبین ‘ معاونین او رعلماء و طلباء و فضلاء کی دعائوں سے جاری ہے ۔ باوجود ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اس کے خلاف منفی پروپیگنڈہ تمام مدارس سے بڑھ کر اس کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت کیا جارہا ہے لیکن اس مرکز رشد و ہدایت کو خداوند تعالیٰ تمام اشرار کے پروپیگنڈوں اور خطرناک منصوبوں سے محفوظ و مامون رکھا اور یہاں پر طلباء کی سہولت کیلئے آئے روز نئے منصوبے سامنے آتے رہتے ہیں۔ دارالعلوم کی قدیم جامع مسجد جو آج سے تقریباً نصف صدی قبل تعمیر ہوئی تھی اور اپنے وقت میں خوبصورتی اور فن تعمیر کا ایک شاہکار تھی لیکن اب یہ مسجد ہزاروں طلباء کے لئے نہایت ہی کم پڑگئی تھی۔ چنانچہ اس اہم ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کئی سال قبل ایک عظیم الشان اور دارالعلوم حقانیہ کے شایان شان اور خصوصاً اس کے بے مثل اوروسیع وعریض دارالحدیث کی طرح ایک بڑی وسیع و عریض جامع مسجد کے نقشوں پر کام شروع ہوا۔ جو جامعہ حقانیہ کی مرکزیت کی وجہ سے مصر کی جامع مسجد الازھر اور مغرب کی جامع زیتونیۃ اور دارالعلوم دیوبند کے مسجدالرشید کی طرح نمایاں حیثیت رکھتی ہے لیکن وہ نقشے اربابِ دارالعلوم کے مزاج اورضرورتوں کے مطابق نہ تھے۔ پھر بڑی محنت و عرقریزی اور طویل مشاورتوں کے بعد نیا نقشہ سامنے آگیا ہے ۔ان شاء اللہ یہ مسجد تقریباً ۸۰ ہزار فٹ کورڈ ایریا پر مشتمل ہوگی‘ تین منزلہ ہوگی ‘ منفرد وسیع اور کشادہ ہال ڈیزائن کئے گئے ہیں۔ چاروں طرف گیلریاں وسیع و عریض صحن ‘ تین اطراف میں برآمدے اور بڑی کارپارکنگ نقشے میں نمایاں ہیں ۔ خواتین کی نماز کیلئے الگ پورشن تہ خانے میں بنایا گیا ہے۔یہ مسجد ان شاء اللہ صوبہ خیبر پختونخوا کی ایک بڑی اور مثالی مسجد تصور ہوگی۔ اس پر تخمینہ لاگت پچیس کروڑ روپے ہے، دارالعلوم یہ کام محض توکل علی اللہ کے بھروسے پر شروع کررہا ہے جبکہ ظاہری اسباب میں چند لاکھ روپے کا اثاثہ مشکل سے جمع ہے ،پھر یہ عام مسجد نہیں بلکہ ایسی مسجد جو مہمانان رسولؐ طالبان علوم نبوت ‘ قرآن و سنت کے اساتذہ ‘ علماء مشائخ تصوف اور متلاشیان حق کی سجدہ گاہ ہوگی۔ وماذلک علی اللہ بعزیز ۔۲۲ مئی ۲۰۱۴ء دستاربندی کے مبارک موقع پر اکابرین ،مشائخ،زعماء ملت اور دارالعلوم حقانیہ کے قدیم و جدید فضلاء نے مل کر اس مسجد کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اِسے قبول فرمائے ۔ امید ہے کارخانہ عالم کے موجد اللہ جل شانہ اِس کیلئے اسباب بھی فراہم کریگا اور مسلمانوں اور اہل ثروت کے قلوب اس عظیم الشان مسجد کی تعمیر کی طرف مائل فرمائے گا۔