مولانا حامد الحق حقانی
دارالعلوم کے شب و روز
حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات:
حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ اوران کی ٹیم کی کوششوں سے پہلی بار حکومتی کمیٹی اور تحریک طالبان کے درمیان بالمشافہ ملاقات اورکزئی ایجنسی میں ہوئی ۔حضرت مہتمم صاحب اپنی کمیٹی اور حکومتی کمیٹی سمیت ہیلی کاپٹرز میں اورکزئی ایجنسی پہنچے ‘ جہاں کئی گھنٹے تک تحریک طالبان کے اراکین سے ملاقات کی اور خطے میں امن وامان کے قیام اور مضبوط بنیادوں پر صلح کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت اور طالبان کے درمیان دس سالہ جاری جنگ میں یہ پہلا باقاعدہ بریک تھرو تھااور حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ کے اخلاص اور قیادت کی بدولت ڈھائی ماہ میں ریکارڈ جنگ بندی دیکھنے کو ملی لیکن حکومتی سردمہری اور طالبان کے اختلافات کے باعث مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے لیکن الحمدللہ ملک میں ڈھائی ماہ تک پاکستانی عوام نے سکھ کا سانس لیا۔
حکومتی کمیٹی کی مہتمم مولانا سمیع الحق صاحب سے ملاقات کیلئے دارالعلوم حقانیہ آمد :
۵۔ مارچ ۲۰۱۴ کو حکومتی کمیٹی برائے طالبان مذاکرات کا دوسرا اہم اجلاس حضرت مہتمم صاحب کی رہائش گاہ اکوڑہ خٹک پر ہوا‘ جس میں وزیراعظم پاکستان جناب محمد نواز شریف کے مشیرِ خاص ،نامور کالم نگارجناب عرفان صدیقی صاحب‘ معروف صحافی و تجزیہ نگار جناب رحیم اللہ یوسفزئی صاحب‘ جہادِ افغانستان کے حوالے سے معروف کردار اور مفسر قرآن حضرت مولانامحمد طاہر پنج پیری کے بڑے صاحبزادے میجر عامر صاحب اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ،سابق بیوروکریٹ جناب رستم شاہ مہمند سمیت طالبان کمیٹی کے رکن او رجماعت اسلامی کے مرکزی رہنما،سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم نے شرکت کی۔ نیز اس سے قبل وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ سے دو مرتبہ خصوصی ملاقاتیں کیں اور امن کے لئے حضرت مولانا مدظلہ کی کوششوں کو سراہا۔
دارالعلوم حقانیہ کی مجلس شوریٰ کا اجلاس:
۰۴؍مئی ۲۰۱۴ء بروز اتوار کو جامعہ دارالعلوم حقانیہ کا مجلس شوریٰ کا سالانہ اجلاس حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قران مجید کے بعد نائب مہتمم حضرت مولانا انوار الحق صاحب مدظلہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور شوریٰ کے اغراض و مقاصد اور ایجنڈا پیش کیا۔ بعد میں باضابطہ طور پر حضرت مولانا