دارالعلوم حقانیہ اس وقت عالم اسلام کی سب سے بڑی کلاس دورہ حدیث کی تعداد کی حامل ہے‘ صرف دورہ حدیث میں ۱۵۰۰ طلبہ پڑھتے ہیں۔ کافی عرصہ سے یہ منصوبہ چل رہا تھا‘ مگر آج اللہ نے اس کے سنگ بنیاد میں آپ کو شریک کیا‘ مبارک ہو۔ مبارک ہو۔
اب مولانا محمد اسرار ابن مدنی ‘ معاون خصوصی ماہنامہ ’’الحق‘‘ نے پروجیکٹر کے ذریعے دارالعلوم کا مختصر تعارف کرایا۔ پھر مسجد کے نقشہ جات او رماڈلز دکھائے۔ ۸۰ ہزار فٹ کورڈ ایریا‘ سہ منزلہ مسجد‘ کشادہ ہال‘ گیلریاں ‘ وسیع صحن‘ تین اطراف سے برآمدے‘ خواتین کیلئے نماز کا الگ حصہ ‘ فی مصلیٰ تیس ہزار روپے‘ فی مربع فٹ تین ہزار دو سو روپے اور تخمینہ لاگت پچیس کروڑ روپے بتائے۔ تعارف کے بعد ایوان شریعت ہال کی گیلری میں حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ کی طرف سے مہمانوں کیلئے ظہرانے کا انتظام تھا۔ ظہر پڑھ کے اکابر ‘ مشائخ ‘ علماء ‘ صلحا اور معزز مہمانان گرامی حضرت سفیر امن مدظلہ کی معیت میں سنگِ بنیاد رکھنے کیلئے نیچے تہہ خانے کیلئے کھودے گئے ہال کی جگہ تشریف لے گئے‘ مولانا سمیع الحق نے سب سے پہلی اینٹ شعبہ دارالحفظ کے دو یتیم حافظ بچوں حافظ محمد عزیز،حافظ محمد آغاگل سے رکھوائی، پھر شیخ الحدیث حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ نے اینٹ رکھی ،اس کے بعد نائب مہتمم شیخ الحدیث حضرت مولانا انوار الحق صاحب مدظلہ ،حضرت مولانا پیر عزیزالرحمن ہزاروی مدظلہ، حضرت مولانا عبدالقیوم حقانی صاحب مدظلہ ،مولانا مفتی غلام الرحمان صاحب مدظلہ ،سینیٹر طلحہ محمود صاحب سمیت مجذوب عالم دین مولانا خیر البشر صاحب مدظلہ اور دیگر اساتذہ ومشائخ نے سنگ بنیاد میں حصہ لیا اور حدیث من بنی للہ مسجد اولو کمفحص قطاۃ بنی اللہ لہ بیتا فی الجنۃ کے مصداق بنے ۔ اس موقع پر شیخ محسن رفاعی موئے مبارکؐ سمیت موجود تھے۔ موئے مبارک بھی تبرکاً بنیاد رکھنے کی جگہ پرمدیر’’الحق‘‘ مولانا راشد الحق صاحب کے ہاتھوں میں موجود تھا۔اسی طرح ماء زم زم مبارک بھی سیمنٹ کے مصالحہ میں شامل کیا گیا اور باقی زم زم کا پانی بنیاد اور اینٹوں پر تبرکاً ڈالا گیا۔ حضرت مہتمم صاحب مدظلہ اور حضرت مولانا پیرعزیز الرحمن ہزاروی صاحب مدظلہ شرکاء مجلس درود شریف کے وِرد کی تلقین فرماتے رہے۔حضرات اکابر ’’موئے مبارک‘‘ کی زیارت کرتے سرآنکھوں سے لگاتے اورپھر بنیاد میں اینٹ رکھتے۔ بعد میں اوپر اسٹیج کیساتھ مسجد کیلئے بنائی گئی خصوصی تختی کی نقاب کشائی کی گئی، تختی پر یہ عبارت درج ہے:
(﷽ لَمَسجِد اُسِّس عَلَی التَّقوٰی‘ سنگ بنیاد جامع مسجد مولانا عبدالحق ؒ،دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک، بدست اکابرین علماء ومشائخ عظام صلحاء امت و عمائدین ملت، 22مئی 2014ء بروز جمعرات بمطابق ۲۲رجب ۱۴۳۵ھ بوقت دوپہر 2:00بجے )
نیز اس سے قبل ۶؍اپریل ۲۰۱۳ء بروز ہفتہ صبح ساڑھے نوبجے کو مسجد کے لئے مختص نئے پلاٹ میں باقاعدہ کھدائیکی تقریب منعقدہوئی تھی‘ جس میں صرف دارالعلوم کے اساتذہ کرام و مشائخ نے شرکت کی تھی‘ اور حضرت مہتمم صاحب اور حضرت