Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

9 - 89
دارالعلوم سوات کے امتحانات کیلئے جانا:
۱۸جنوری ۶۲ء :  بروز جمعرات دارالعلوم حقانیہ سیدو شریف سوات کے امتحانات کے سلسلہ میں جانا ہوا ۔ پیر کے دن تک امتحانات جاری رہے 22جنوری کو بروز پیر صبح والی سوات سے ملاقات ہوئی اور دوپہر کا کھانا بادشاہ صاحب میاں عبدالودود کیساتھ اس کے مریائی محل مرغزار میں کھایا تقریباً ایک گھنٹہ تک گفت و شنید کا سلسلہ رہا رات سوات کے قاضی القضاۃ قاضی عزیز الرحمن فاضل دیوبند کے ہاں ٹھہرے 23جنوری کو ڈائریکٹر کے وساطت سے دورہ حدیث کے نتائج پیش کیے اور پھر واپسی کی ‘۸ بجے رات گھرپہنچے۔ 
 حضرت لاہوریؒ کی وفات پرلاہور کا سفر اور تعزیتی جلسہ میں شیخ الحدیث کے تعزیتی کلمات:
۹/مارچ ۱۹۶۲ء :   شوال المکرم ۱۳۸۱:  بروز جمعۃ المبارک خیبر میل سے حضرت الاستاد الاقدس مولانا احمد علی لاہوری قدس سرہ العزیز کے فاتحہ وتعزیت کیلئے لاہور گیا‘ میرے ساتھ مولوی شیر علی شاہ صاحب بھی تھے‘ بروز ہفتہ صبح حضرت کے مکان پر حاضری دی اور دوپہر کے بعد حضرت اقدس کے تربت مبارک پرفاتحہ پڑھی۔ بروز اتوار ۴شوال موچی دروازہ میں حضرت اقدس کے بارے میں تعزیتی اجلاس میں شرکت کی جس میں اکثر علماء مشائخ اور سیاسی لیڈروں نے تعزیتی تقریریں کیں۔ رات کو تیسری نشست میں احقر نے بھی حضرت کی وفات پر والد ماجد (شیخ الحدیث مولانا عبدالحق) کاتعزیتی پیغام پڑھ کر سنایا ‘ پیر کو دوبارہ حضرت والا کے تربت پر حاضری دی ۔ فاتحہ پڑھی ‘عجیب انوار وبرکات کا سماں تھا ۔شیخ الحدیث مولانا ادریس صاحب کاندھلوی سے جامعہ اشرفیہ (واقع فیروزپور روڈ) میں ملاقات ہوئی اس موقع پر انہوں نے نصیحتیں فرمائیں۔
حضرت لاہوری ؒ کے آرام خانہ میں ان کی بستر پر شب گزارنے کی سعادت :
۱۴/مارچ ، ۷؍شوال ۱۹۶۲ء  بروز بدھ:
مولانا شمس الحق افغانی نے حضرت کی مسجد میں درس قرآن دیا۔ اور پھر مولانا حمید اللہ (حضرتؒ کے فرزند) کی معیت میں بندہ مولانا مرحوم کے مزار پر الوداعی زیارت کرنے حاضر ہوا ۔دوپہر کو تیزگام سے راولپنڈی آنا ہوا‘گزشتہ آخری رات (لاہور میں) حضرت اقدس کے بستر اور کمرہ میں قیام کرنے کی سعادت حاصل ہوئی ‘ جمعرات کی رات مولانا سعیدالرحمن کے ساتھ پنڈی میں رہا اور جمعرات کے روز ۸ شوال کو اکوڑہ واپس ہوئے۔
قاری طیب صاحب کی حقانیہ میں معجزات انبیاء ؑپر خطاب اور احاطہ مدنیہ کا سنگ بنیاد :
۲۲ ۔۲۳ جون ۶۲ئ:   دارالعلوم کا عظیم سالانہ جلسہ دستار بندی منعقد ہوا۔ اس میں حکیم الاسلام مولانا قاری محمد طیب صاحب نے خصوصی طور پر شرکت فرمائی۔ موصوف بروز ہفتہ ۹ بجے بذریعہ کار اکوڑہ پہونچے ‘ ہزاروں علماء اور عوام نے ان کا استقبال کیا۔ اِس سے قبل میں انہیں لینے پنڈی گیاتھا۔رات پنڈی میں ٹھہرا۔حضرت قاری 
Flag Counter