Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

85 - 89
گہرائی بھی ہے اور زبان و بیان کی رنگینی بھی جو مؤلف کی ذہانت و طباعت کا عمدہ کا نمونہ ہے۔
	صحیح مسلم مکمل' مدلل اور محقق اردو شرح کا قرض ابھی تک اُمت کے ذمہ باقی ہے۔ قدرت کے تکوینی نظام میں مؤلف ''شرح صحیح مسلم'' سے شاید اس فرض کی تکمیل کرائی جارہی ہو جو مؤلف کی طرح خود جامعہ دارالعلوم حقانیہ کیلئے بھی ایک اعزاز ہے اور ذریعۂ   اِفتخار بھی، جس کا مطالعہ بیسیوں شروحات کے مطالعہ سے بے نیاز کر دیتا ہے۔ عمدہ کاغذ، مضبوط جلد بندی، خوبصورت طباعت، جلداوّل ٥٧٦ صفحات، جلد دوم ٥٢٨ صفحات، ہدیہ صرف ١٢٠٠ روپے' ناشر: القاسم اکیڈمی جامعہ ابوہریرہ خالق آباد خیبر پختونخواہ۔ رابطہ: 0301-3019928----0346-4010613 
n 	 تذکرہ حضرات شیخین  ……  مرتب : جناب حمد اللہ یوسفزئی 
ضلع صوابی کو خیبرپختونخوا کا کوفہ و بصرہ کہاجاتا ہے کیونکہ یہ خطہ ہمیشہ سے مردم خیز رہا ہے صدیوں سے علوم دینیہ کی ترویج و اشاعت اور رشد ہدایت کا گہوار ہ چلا آرہا ہے اور یہاں سے ایسے نابعہ روزگار عبقری شخصیات اٹھے جو علم وفضل 'درس و تدریس 'تحقیق و تصنیف 'تزکیہ و احسان کے روشن ستارے تھے ۔انہی آفتاب و ماہتاب اور عہد ساز شخصیات میں حضرات شیخین (حضرت شیخ مولانا فضل الہٰی شاہ منصوری او رحضرت شیخ مولانا شمس الہادی  ) کے اسمائے گرامی بھی شامل ہیں جو جامعہ دارالتفسیر و الحدیث و خانقاہ شمسیہ شاہ منصور کے بانیان بھی ہیں اس جامعہ اور خانقاہ کو جلا بخشنے میں حضرات شیخین کاکردار روز روشن کی طرح عیاں ہے 'حضرات شیخین کا شمار ان لوگوں اور مردان اوالعزم میں ہوتا ہے جنہوں نے خیبر پختونخوا کے ایک دور افتادہ علاقہ شاہ منصور صوابی میں جنم لیا تاہم بڑے لوگوں کا طرہ امتیاز یہ ہوتا ہے کہ شہرت سے حتی الامکان گریز کرتے ہیں یہ دونوں ہستیاں فضل و علم میں یکتائے زمان تھے جبکہ شیخ الحدیث مولانا فضل الہٰی شاہ منصوری  تو جامعہ دارالعلوم حقانیہ میں عرصہ دراز تک مسند تدریس پر بھی فائز رہے ہیں۔ علوم نحو میں یہ طولیٰ حاصل ہونے کی وجہ سے ''شرح جامی بابا'' کے لقب سے ملقب ہوئے' مولانا سمیع الحق نے دونوں شیخین کو علمی توامین قرار دیا۔ ضروری تھا کہ دونوں کے گوشہ حیات کو اجاگر کردیا جائے ۔جناب حمد اللہ یوسفزئی قابل تبریک ہیں کہ انہوں نے حضرا ت شیخین کی حالات زندگی پر مختلف مشائخ 'مصنفین اور قلم کاروں کے شہ پاروں کو جمع کیا زیر تبصرہ کتاب انہی سوانحی جواہر پاروں اور شہ پاروں کا مجموعہ ہے۔ یقینا اس عظیم تاریخی اورادبی اور روحانی دستاویز کو منظر عام پر لانے میں جناب حمداللہ یوسفزئی صاحب سمیت فقیہ العصر مولانا مفتی رضاء الحق صاحب' مولانا اعزاز الحق صاحب اورپروفیسر مولانا اظہار الحق کی کاوشیں لائق تقلید ہیں۔  اعلیٰ طباعت 'معیاری کمپوزنگ' خوبصور ت بائنڈنگ اور بے شمار خوبیوں سے مزین ہیں اور آخر میں تصویری البم نے کتاب کے حسن کو دوبالا کر دیا ہے ٣٢٠ صفحات پر مشتمل یہ کتاب جامعہ دارالتفسیر والحدیث و خانقاء شمسیہ شاہ منصور اورمدنی
Flag Counter