Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

76 - 89
کریم بخش صاحب کے صاحب زادے مولانا عبدالحق صاحب کا صدر مدرس کی حیثیت سے تقرر ہوگیا تھا انہوں نے اس سال مجھے اپنے مدرسے کے سالانہ جلسے میں تقریر کیلئے مدعو کیا، میری تقریر کا عنوان تھا: "حضرت محمدا کی صداقت اور قرآن مجید کا وحی الہی ہونا''
تقریر کے دوران میں ایک صاحب اعتراض کے لئے یا کہئے سوال کرنے کھڑے ہوگئے،ان کے اعتراض نے بتایا کہ یہ آریہ سماجی ہندو ہے میں نے ان سے کہا کہ آپ میری تقریر کے بعد مجھ سے ملیں اور اپنی بات کہیں ،تب میں جواب دونگا، وہ بعد میں ملے اور اپنا نام ماسٹر بلدیو پرشاد سورن بتایا اور مختصر گفتگو کے بعد انہوں نے مناظرہ کا چیلنج دیا، جس کے بارے میں شہر کے دو معزز مسلمانوں نے ان سے بات چیت کرکے میری منظوری سے چھ دن کا مناظرہ طے کیا، جس میں پہلے تین دن میں قرآن پاک کا وحی الہی ہونا موضوع بحث ہوگااور دوسرے تین دن  میں وید کے بارے میں یہی بحث ہوگئی، مگر اللہ تبارک وتعالی کی مدد سے پہلے تین دن میں یہ صورت حال ہوئی کہ خود ماسٹر صاحب کی طرف کے صدر جلسہ کو جو خود ہندو اور ایک کالج کے پرنسپل تھے۔ چوتھے دن ماسٹر صاحب پر رحم کھا کر یہ کہنا پڑا کہ مولانا صاحب آپ کا اور ماسٹر صاحب کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، اس لئے مناظرے کے مزید جاری رکھنے میں کوئی فائدہ نہیں مناسب ہے کہ اب ختم کردیا جائے اس طرح چوتھے دن ہی یہ مناظرہ خود ماسٹر صاحب کے اپنے صدر جلسہ کی فرمائش پر ختم ہوگیا فالحمد للہ اس کے بعد ان لوگوں سے بعض اور مناظرے ہوئے۔ جو ٣٤ء میں الفرقان جاری ہونے کے بعد میں ہوئے، اور انکی روداد الفرقان میں آئی اس دور کا بھی پہلا مناظرہ بریلی ہی میں مشہور سماجی پنڈت گوپی چند سے ہوا(١٣)
میدان '' علم المناظرہ ''   میں تصنیفی خدمات:
علم المناظرہ پرسب سے پہلی باقاعدہ مدون کتاب ایک جلیل القدر حنفی عالم، علامہ رکن الدین ابو حامد محمد العمیدی الفقیہ الحنفی،(٦١٥ھ) نے "الارشاد" کے نام سے لکھی، امام فخر الدین رازی (٦٠٦ھ) جو عمیدی صاحب "الارشاد" کے معاصر بھی ہے انہوں نے عمیدی پر کافی زیادات کیے۔
البتہ اس فن میں سب سے مشہور کتاب شمس الدین حکیم سمرقندی (٦٠٠ھ تخمیناً) نے تحریر کی(١٤)
اسکے بعد تو علم المناظرہ والجدل کے حوالے سے کافی کتابیں لکھی گئی، بطور فائدہ ان مفید کتابوں کی مختصر فہرست حاضر خدمت ہے۔
١:  الولدیہ فی آداب البحث والمناظرة، تالیف علامہ ساجقلی زادہ(م:١١٤٥ھ) ،مصطفی البابی مصر، ١٩٦١ء میں چھپی ہے انہوں نے اپنے ایک دوسرے کتاب ترتیب العلوم کے ص ١٤١ پر اس کتاب کا تذکرہ کیا ہے(١٥)
٢:  شرح الولدیہ ، تالیف: السید عبدالوہاب، یہ شرح بھی مصطفی البابی، مصر سے چھپی ہے۔
٣:  شرح الولدیہ، تالیف :امام آمدی	    ٤:  شرح الولدیہ، تالیف : منلا عمر زادہ
٥
Flag Counter