Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

51 - 89
    مینہ د وجدان اؤ د احساس اؤ د کیفونو نوم      بیا د کوم عالم قصہ دہ دا پونبتنہ مہ کوہ
تو انہوں نے کہاکہ آپ نے مجھے جواب دیا اور لاجواب کردیا      (١٢فروری ٢٠١٤ء بوقت رات 10:20بجے )
دا چمن بہ پہ بہار وی زربہ راشم
دا چمن بہء پہ بہار وی زر بہء راشم

میکدہ بہ پُرخمار وی زربہء راشم
ہرطرف تہ بہء یونبکلے رونق جوڑ وی

ٹول چمن بہ لالہ زار وی زر بہء راشم
اے یارانو گوریء ڈیر زما یادیگیئ

زڑہ بہء سنگہ م ھیسار وی زر بہ راشم
پہ دیدن بہ می  زڑ گے تروتازہ شی

ستا پہ حسن بہ نثار وی زر بہ راشم
بے لہ ستاسو گزارہ زما نہ کیگی

لکہ کب چی بے قرار وی زر بہ راشم
پہ چمن کنبے بہء زہ ہرہ غوٹئی خکل کڑم

دا گلشن بہ پہ سنگار وی زر بہء راشم
د گلشن ہرہ کلیء بہء راتہ وائی

دا احساس بہء ورتہ ھار وی زربہء راشم
ہرطرف تہ بہء یورنگ وی یومنظر وی

گل ورینہ بہ م لار وی زر بہء راشم 
اے فانی دغہ دنیا دہ دائے رنگ دے

روحانی بہء کاروبار وی زربہء راشم
(١٢فروری ٢٠١٤ء بروز بدھ' بوقت سہ پہر 4:30بجے ) 
ڈاکٹر طاہر القادری 'علامہ شاہ احمد نورانی اورمولانا فضل الرحمن :
اس مجلس کی روداد فانی صاحب نے سنائی اوراس کا پس منظر یہ ہے کہ دارالعلوم حقانیہ کے شیخ الحدیث حضرت مولانا مغفور اللہ صاحب کے برادر شیخ الحدیث حضرت مولانا اُسید اللہ صاحب نے انتقال فرمایا تو ہم جنازے میں تو شریک نہیں ہوسکے البتہ تعزیت میں شریک ہوئے 'اس کے کچھ عرصہ بعد خبر آئی کہ مولانا فضل الرحمن' مولانا مغفور اللہ صاحب کے پاس تشریف لا رہے ہیں' تو ہم اُن سے ملنے کے لئے وہاں چلے گئے وہاں پر مولانا فضل الرحمن نے مجھے دیکھتے ہی فانی بدایونی کا یہ شعر کہاکہ 
	ہم نے فانی ڈوبتی دیکھی ہے نبض کائنات    جب مزاج یار کچھ برہم نظر آیا مجھے 
توپھر جب دوبارہ مولانا فضل الرحمن 'مولانا انوار الحق صاحب کے ہاں تعزیت کے لئے تشریف لائے تو فانی صاحب نے کہا کہ میں بہت خوش ہوا اور میںنے یہ موقع غنیمت جانا۔ پھر ہماری مجلس شیخ الحدیث حضرت مولانا انوار الحق صاحب کی بیٹھک میں ہوئی اور ان کے ساتھ ہمارے دیر بابا ' شیخ الحدیث مولانا مغفور اللہ صاحب اور دیگر اساتذہ کرام ومہمان مل کر بیٹھے تھے۔فانی صاحب کہتے ہیں کہ جب میں حاضر ہوا تو دیربابا جی نے فرمایا کہ اب یہ ابراہیم فانی صاحب عجائب وغرائب سنائے گا ' فانی صاحب فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یہ تو مجلسِ تعزیت ہے کوئی نغمہ ء شادی تونہیں۔ اسی دوران طاہر القادری کا تذکرہ چل گیا کیونکہ انہوں نے لاہورمیں بہت بڑا
Flag Counter