Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

22 - 89
میں کافی اور شافی انداز میں موجود ہے ۔ 
معراج کا معنی:
معراج کے معنی آلہ عروج کے ہیں یعنی اوپرچڑھنے کا آلہ جس کو سیڑھی بھی کہا جاتا ہے یعنی آپ کے لئے ایک سیڑھی لائی گئی جس پر آسمان کی طرف چڑھ گئے ' اس لئے واقعہ کو واقعہ معراج کہتے ہیں' سب سے پہلے میں اس سفر کا ذکر کروں گاجو حرم شریف یا ام ہانی کے گھر سے شروع ہوا اس سلسلہ میں صحیح بخاری اور مسلم میں طلباء کرام بھی جانتے ہیں کہ طویل احادیث موجود ہیں' جن میں سے بعض کے الفاظ یوں ہیں۔
آغازِ سفر کا واقعہ :
عن قتادہ عن انسِ بن مالک عن مالک بنِ صعصعہ رضِی اللہ عنہما، ان النبی ا  حدثہم عن لیلة اسری بِہ: قال بینما انا فِی الحطِیمِ  وربما قال: فِی الحِجرِ مضطجِعا اذا تانِی آت فشق ما بین ہذِہِ ولی ہذِہِ یعنی فی ثغرِة نحرہ الی شعرتہ فاستخرج قلبِی، ثم اُتیتُ بِطست مِن ذہب مملوء  ایماناقلبی ثم اعید وفی روایة ثم غسل البطن بماء زمزم ثم ملیء ایماناً وحکمة  ثم اتِیت بِدابة دون البغلِ، وفوق الحِمارِ ابیض، یقال لہ البراق یضع خطوہ عِند اقصی طرفِہِ، فحمِلت علیہِ، فانطلق بِی جِبرِیل الخ (صحیح البخاری)
ترجمہ:  حضرت قتادہ انس بن مالک سے اورانہوں نے حضرت مالک بن صعصعہ سے روایت کی ہے کہ آقائے نامدارا  نے اس رات سے متعلق خبردی جس میں آپۖ کو معراج کرائی گئی کہ میں حطیم میں لیٹا تھا اور بعض راوی حجر کا لفظ استعمال کرتے ہیںکہ میرے پاس ایک آنے والا آیا۔ اوراس سے یہاں سے یہاں تک (میراسینہ) چیردیایعنی گلے کی گرہ سے لے کر آئے عانہ (ناف) کے بالوں تک پھر اس سے انہوں نے میرا دل نکالا پھر میرے پاس سونے کا ایک تھال لایا گیا جو ایمان سے بھرا ہوا تھا' پس میرے دل کو دھوکر اسے (ایمان) سے بھردیا اور پھر اپنی جگہ لوٹا دیا گیا۔ ایک روایت میں ہے کہ پھر زمزم کی پانی سے میرے پیٹ کو دھویا گیا اور اسے ایمان و حکمت سے بھر دیا گیا پھر میرے پاس ایک جانور لایا گیا جو خچر سے چھوٹا اور گدھے سے بڑا سفید رنگ کا تھا جس کو براق کہاجاتا ہے وہ اپنے منتہائے نظر پر قدم رکھتا مجھے اس پر سوار کیا گیا' جبرائیل مجھے لے چلے۔ 
براق ' سواریء رسول ا:
	اس روایت کو ذکر کرنے کا میرا مطلب یہ ہے کہ آپ حطیم یا حجر میں تھے چونکہ یہ دونوں کعبہ کے صحن میں ہیں اس لئے کبھی آپ حطیم اور کبھی حجر فرماتے ہیں' اس کے بعد آپ کا سینہ چیردیا گیا گویا یہ ایک آپریشن تھا' اور آپ کا مبارک دل نکال کر زمزم کے پانی سے دھویا گیا ' اس میں حکمت یہ تھی کہ آپ ا   میں کمال معرفت وعلم
Flag Counter