ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
حال : - اس سے پہلے ذکر بڑے ذوق و شوق سے کرتا تھا اور معمولات سے زیادہ ہوجاتا تھا پھر بھی سیری نہیں ہوتی تھی مگر اب دو دن سے ذکر کرنے کو جی نہیں چاہتا - بمشکل دل پر بوجھ ڈال کربہ تکلف معمولات پورے کرتا ہوں - ذکر کی طرف رغبت نہیں رہی - بلکہ گناہوں کی طرف میلان بہت ہوتا ہے - اس سے پہلے مجلس مبارک میں حضرت جو کلام الہیٰ نماز میں پڑھتے ہیں سننے میں بہت ذوق ہوتا تھا کبھی بطریق محبت اور کبھی بخیال خوف مگر اب بالکل حالت سابق نہیں رہی دل مردہ ہوگیا ہے واللہ اعلم اس بندہ گندہ سے کوئی حضرت والا کو تکلیف پہنچ کر تکدر اس کا باعث ہے - جواب : - بالکل وہم باطل - یا کیا وجہ ہے : - جواب : - یہ حالت قبض کہلاتی ہے - یہ کبھی معاصی کے اثر سے ہوتا ہے اور ایسا کم ہوتا ہے مگر احتمال پر استغفار ضروری ہے - اور اکثر ملال طبعی یعنی ایک کام کرتے کرتے طبیعت اکتا جاتی ہے یہ نہ محمود ہے نہ مذموم اور یہ از خود رفع ہوجاتا ہے اور کبھی امتحان محبت ہوتا ہے کہ یہ سخت عمل لذت کے لئے کرتا تھا یا ہمارے حکم سے اور یہ حالت رفعیہ ہے - اس پر صبر و شکر کرنا چاہیئے یہ ذرا دیر میں مرتفع ہوتا ہے مگر ہوجاتا ہے - حال : - میں اپنے گناہوں سے توبہ استغفار کرتا ہوں - جواب : - یہ تو ہر حال میں ضروری ہے - حال : - حضرت والا دعا فرمادیں کہ ھق تعالیٰ میرے گناہوں کو معاف فرمادیں - جواب : - دعا کرتا ہوں لذت وشوق غیر اختیاری ہونے کی وجہ مقصود نہیں ( 8 ) 7 صفر المظفر 1357 ھ پھر اس طرح عریضہ پیش کیا : - حال : - حضرت والا کی دعا کی برکت سے اب میلا الی المعصیت جو کہ پہلے تھا نہیں رہا - وللہ الحمد - باقی اب تک ذکر میں لذت و شوق جو پہلے تھا اس سے عود نہیں کیا - مگر حضرت والا کی صحبت کی برکت سے یہ معلوم ہوگیا ہے کہ لذت و شوق بوجہی غیر اختیاری ہونے کے خود مقصود نہیں ہے