Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی صفر المظفر 1431ھ

ہ رسالہ

10 - 19
***
اخبار جامعہ
مفتی معاذ خالد
جلسہٴ شہادت، حضرت فاروق اعظم رضی الله عنہ
یکم محرم الحرام1431ھ کو حسب سابق حضرت فاروق اعظم رضی الله عنہ کی شہادت اور اسلامی سن ہجری کے آغاز پر ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا، جس میں معروف نعت خواں جناب حافظ ابوبکر صاحب نے موقعہ کی مناسبت سے شعراء کا منتخب کلام پیش کیا اور اساتذہ جامعہ مولانا خلیل احمد صاحب اور مولانا زر محمد صاحب نے سیدنا حضرت فاروق اعظم رضی الله عنہ کی خدمات اور کارہائے نمایاں تفصیل سے بیان فرمائے۔
قرآنی کمپیوٹر
حضرت شیخ الحدیث زید مجدہ کا کلام الہٰی سے شغف کسی سے پوشیدہ نہیں چناں چہ ایک عرصے سے حضرت زید مجدہ کی خواہش تھی کہ جامعہ صفہ، سعیدآباد میں قاری حق نواز صاحب کی زیرسرپرستی قرآن کریم پر جو محنت کی جاری ہے او رجس نے ” قرآنی کمپیوٹر“ کے نام سے شہرت حاصل کر لی ہے اس کا مظاہرہ جامعہ فاروقیہ میں بھی کرایا جائے تاکہ اساتذہ اور طلبہ کو ترغیب ہو ، چناں چہ3 محرم الحرام1431ھ بروز پیر بعد نماز مغرب جامعہ کی عظیم الشان مسجد میں یہ پروگرام رکھا گیا، اس پروگرام کی ابتدا میں جناب قاری سعد نعمانی صاحب نے متعدد لہجوں میں قرآن کریم سنا کر سامعین کو محضوظ کیا ان کے بعد قرآنی کمپیوٹر کا مظاہرہ ہوا جو مجمع کے لیے حیرت درحیرت کا سبب بنا۔
”قرآنی کمپیوٹر“ کی حقیقت یہ ہے کہ طلبا پر قرآن کریم کے حوالے سے ایسی محنت کی گئی ہے کہ آپ ان سے کسی بھی قسم کا سوال کریں وہ اس کا درست جواب بلاتامل فوری طور پر دے دیں گے۔
اس مظاہرے نے مجمع پر ایسا روحانی سحر طاری کر دیا کہ ہر شخص کلام الہٰی کے اعجاز کا قائل ہو گیا۔
حضرت شیخ الحدیث زید مجدہ نے اس پروگرام میں ازاوّل تا آخر شرکت فرمائی۔
حضرت شیخ الحدیث مدظلہ کی بیماری اور شفایابی
4 محرم الحرام بروز منگل حضرت شیخ الحدیث زید مجدہ کی طبیعت ناساز ہو گئی ، باوجود ناسازیٴ طبع بخاری شریف کے سبق میں تشریف لائے مگر طلبہ سے ارشاد فرمایا کہ طبیعت ٹھیک نہیں، بائیں بازو میں درد کی شکایت فرمائی ایک طالب علم نے بایاں بازو دبایا پھر سبق پڑھایا، سبق سے فراغت پر گھر تشریف لے گئے وہاں سانس پھولنے اور بائیں بازو کے درد میں مزید اضافہ ہو گیا، ڈاکٹروں سے مشاورت کے بعد طے ہوا کہ فوری طور پر ہسپتال لے جایا جائے چناں چہ ٹبہ ہسپتال لے جایا گیا ، وہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بتایا کہ حضرت کو انجائنا کا درد ہوا ہے ، علاج شروع ہو گیا بظاہر ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ 6 محرم الحرام بروز جمعرات حضرت زیدمجدہ گھر تشریف لے جائیں گے مگر جمعرات کی صبح ہسپتال ہی میں جب حضرت کو کچھ دور چلایا گیا تو درد اور سانس پھولنے کی شکایت ہوئی تو ڈاکٹروں نے اپنا ارادہ تبدیل کر دیا، اور فیصلہ کیا کہ انجوگرافی کی جائے گی چناں چہ جمعرات ہی کو انجوگرافی کر لی گئی اور اس کے نیتجے میں ماہر ڈاکٹروں کے ایک پینل سے کافی تفصیلی مشاورت کے بعد طے ہوا کہ انجو پلاسٹی کی جائے گی ، چناں چہ الحمدلله کامیاب انجو پلاسٹی کر لی گئی او رجو بیماری تھی وہ دور ہو گئی۔
علاج کے اس پورے مرحلے میں جناب ڈاکٹر خورشید صاحب نے جس خصوصی توجہ اور انہماک کا مظاہرہ فرمایا اس کی الله تعالیٰ انہیں بہترین جزاء عطا فرمائے۔ آمین۔
دیگر ڈاکٹر حضرات جو مستقل مشاورت میں رہے ان میں ڈاکٹر عبدالرؤف صاحب اور ڈاکٹر سلمان صاحب ، سرجن غفران الله صاحب، ڈاکٹر امجد علی صاحب، ڈاکٹر پروفیسرمحمد عبدالله صاحب قابل ذکر ہیں الله تعالیٰ انہیں بھی اور دیگر معا لجین کو بھی جزائے خیر عطا فرمائے ۔
اس موقع پر حضرت کے بڑے فرزند وناظم اعلیٰ جامعہ حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان صاحب، حضرت کے چھوٹے فرزند ناظم جامعہ حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب، حضرت مولانا محمد انور صاحب، حضرت مولانا محمدیوسف افشانی صاحب ، حضرت مولانا خلیل احمد صاحب ، حضرت شیخ الحدیث زید مجدہ کے پوتے، نواسے سارا سارا دن ہسپتال میں رہے۔
شہر او رملک بھر سے عیادت کے لیے علماء کرام کی آمد کا سلسلہ بھی لگاتار جاری رہا،جامعہ فاروقیہ کے اساتذہ کرام، دارالعلوم کراچی سے مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب ، مفتی محمد تقی عثمانی صاحب اور دارالعلوم کے اساتذہٴ حدیث، علامہ بنوری ٹاؤن سے مولانا عطاء الرحمان صاحب ، مولانا امداد الله صاحب ، احسن العلوم سے مولانا زرولی خان صاحب ، جامعہ بنوریہ سائٹ سے مفتی محمد نعیم صاحب اور دیگر مدارس کے علماء بکثرت ہسپتال آکر حضرت زید مجدہ کی خیریت دریافت کرتے رہے۔
دور داز سے صرف حضرت کی عیادت اور زیارت کے لیے آنے والوں میں حضرت مولانا قاری محمد حنیف جالندھری صاحب، ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان، حضرت مولانا قاضی عبدالرشید صاحب ، راولپنڈی، حضرت مولانا مفتی کفایت الله صاحب مانسہرہ، حضرت مولانا حسین احمد صاحب ، پشاور قابل ذکر ہیں، ٹیلی فون کے ذریعے شہر ، ملک اور پوری دنیا سے حضرت کے شاگرد اور متعلقین رابطے کرتے اور حضرت کی خیریت دریافت کرتے رہے۔ جس دن حضرت زید مجدہ کا آپریشن تھا پورے ملک میں ختم قرآن کریم، ختم بخاری شریف، ختم آیت کریمہ، ختم سورہٴ یسٰن کا اہتمام بڑے خلوص اور والہانہ انداز میں کیا گیا، چناں چہ الله تعالیٰ نے بھی اس کی لاج رکھ لی اور حضرت زید مجدہ کو شفایاب فرما دیا ۔ الله تعالیٰ تمام علماء کرام، طلباء عظام (بنین وبنات) اور تمام مسلمانوں کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ اور حضرت کو دن بدن رو بصحت فرمائے۔آمین
جلسہٴ شہادت ،حضرت حسین رضی الله تعالی عنہ
9 محرم الحرام بروز اتوار حسب سابق شہادت حضرت حسین رضی الله تعالیٰ عنہ کے سلسلہ میں عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا اس جلسہ میں جناب انس یونس صاحب نے منظوم کلام پیش کیا اور سامعین کے دل موہ لیے۔
حضرت مولانا قاضی عبدالرشید صاحب، فاضل جامعہ فاروقیہ، ومہتمم دارالعلوم فاروقیہ، راولپنڈی، حضرت شیخ زید مجدہ کی عیادت کے لیے تشریف لائے ہوئے تھے ان سے درخواست کی گئی کہ وہ بھی اس جلسہٴ شہادت میں بیان فرمائیں چناں چہ انہوں نے موضوع کی مناسبت سے نہایت پر مغز اور ولولہ انگیز بیان فرمایا۔ حضرت مولانا محمد انور صاحب ، استاد حدیث جامعہ اور حضرت مولانا منظور یوسف صاحب ، استاد جامعہ نے بھی خطاب فرمایا اور اس طرح یہ جلسہٴ شہادت بخیر وخوبی انجام پذیر ہوا۔
بانی ومہتمم جامعہ حمادیہ کو صدمہ
13 محرم الحرام بروز جمعرات حضرت مولانا عبدالواحد صاحب ، بانی ومہتمم جامعہ حمادیہ، کراچی کی اہلیہ انتقال فرماگئیں، الله تعالیٰ مرحومہ کو اپنی جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے، جامعہ فاروقیہ، کراچی کے تقریباً تمام ہی اساتذہ نے حسب موقع جامعہ حمادیہ جاکر حضرت مولانا عبدالواحد صاحب اور ان کے صاحبزادگان سے تعزیت کی۔
حج مبارک
جامعہ کے شعبہ کمپیوٹر کے نگران جناب محمد شمیم صاحب اس سال حج بیت الله کے لیے تشریف لے گئے اور فرائض حج کی ادائیگی کے بعد بخیروعافیت واپس تشریف لے آئے۔ الله تعالیٰ ان کے حج کو قبول فرمائے۔ آمین
تکمیل حفظ قرآن کریم
ادارہ الفاروق کراچی کے کمپیوٹر آپریٹر اور بیرونی امور کے انجام کار جناب محمدیوسف رانا صاحب کے صاحبزادے اسامہ یوسف رانا کا حفظ قرآن جناب قاری فضل علیم صاحب کی درس گاہ میں مکمل ہوا، اس پُرمسرّت موقعہ پر ایک باوقار تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان صاحب ، ناظم اعلی جامعہ، حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب، ناظم جامعہ، مولانا محمد انور صاحب، استاد حدیث جامعہ، مولانا محمدیوسف افشانی صاحب رئیس دارالافتاء اور مولانا عمار خالد صاحب نگران شعبہٴ حفظ وناظرہ جامعہ نے خصوصی شرکت فرمائی، قاری فضل علیم صاحب کی درس گاہ کے دو بچوں کا ختم قرآن تھا، چناں چہ ان دونوں بچوں نے حضرت مولانا محمد عادل خان صاحب اور دیگر اساتذہٴ حدیث کے سامنے اپنا آخری سبق تلاوت کیا، حضرت مولانا محمد عادل خان صاحب نے دعا فرمائی۔
دعا کے بعد شرکائے تقریب کے لیے ضیافت کا انتظام کیا گیا تھا، الله تعالیٰ حفظ قرآن کے اس مبارک عمل کو حافظ اسامہ یوسف ان کے والدین اور تمام عزیز واقارب کے لیے قبول فرمائے۔ آمین

Flag Counter