Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق شعبان المعظم 1437ھ

ہ رسالہ

1 - 18
الله کا وعدہ حق ہے

عبید اللہ خالد
	
انسان مسائل میں پھنستا رہتا ہے، مشکلات سے نبرد آزما رہتا ہے، پیسے کی کمی اور وقت کی تنگی کا راگ الاپتا ہے… زندگی آسان نہیں ہے۔ زندگی میں مسائل ومشکلات کا انبار ہے اور ازل سے یہی نظام فطرت کارفرما ہے اور ابد تک جاری رہے گا۔ یہی الله کی مشیت ہے اور اسی میں انسان کا امتحان بھی ہے۔

یہ زندگی کا ایک رُخ ہے۔ دوسرا رُخ اس سے مختلف ہے۔ اس رُخ پر توجہ کیجیے تو یہاں الله کی نعمتیں بھی ہیں، رحمتیں بھی ہیں، خوشیاں بھی ہیں، ترقیاں بھی ہیں، آسانیاں بھی ہیں اور وسائل بھی ہیں۔ اگر زندگی آسان نہیں تو محض مشکل بھی نہیں ہے۔ یہاں آسانیاں بھی ہیں۔

مسائل حیات سے زندگی اجیرن معلوم دیتی ہے تو وسائل حیات سے فراخی ملتی ہے۔ امراض وآلام سے طبیعت مکدر ہوتی ہے تو صحت وآرام سے جی بھی کھل اٹھتا ہے۔

جیسے سکے کے دو رُخ ایک ساتھ رہتے ہیں، اسی طرح زندگی کے یہ دونوں رُخ ایک ساتھ ہر ایک کی زندگی میں موجود ہیں۔ ہر فردانِ دونوں قسم کے واقعات کا تازندگی تجربہ کرتا رہتا ہے۔ انسان کی زندگی میں یہ نشیب وفراز جاری رہتے ہیں انہی دونوں کے وجود سے زندگی کا حُسن قائم ہے۔

تاہم انسان چاہتا ہے کہ اس کی زندگی آسان ہو، مشکل نہ رہے وہ یہ خواہش کرتا ہے کہ اس کی زندگی میں خوشیاں ہی خوشیاں ہوں، اور وہ غموں سے آزاد ہو۔ وہ راحتوں کا طلب گار ہے اور مشقتوں سے فرار ۔وہ فراخی کا طالب رہتا ہے اور تنگی سے خوف زدہ۔ اسی کے لیے اس کی تمام بھاگ دوڑ ہے۔

اسی تمام بھاگ دوڑ میں وہ ایک اہم ”عمل“ سے عموماً صرفِ نظر کر دیتا ہے۔ یہ وہ عمل ہے جو الله نے، کائنات اور اس نظام کائنات کے خالق نے تجویز کیا ہے۔ اور وہ عمل ہے … شکر ان نعمت!

الله تعالیٰ انسان کو یہ تجویز کرتے ہیں کہ اگر وہ اپنی زندگی کی مشقتوں اور مسائل کو دور کرنا چاہتا ہے، زندگی کو آسان تر کر نا چاہتا ہے تو وہ ان نعمتوں اور راحتوں پر الله کا شکر ادا کرے جو اس کوابھی الله دے چکا ہے، لہٰذا اس شکر ان نعمت پر الله اسے وہ نعمتیں اور راحتیں بھی عطا کرے گا جو ابھی اس کے پاس نہیں اور وہ جن کا طالب ہے۔

لئن شکرتم لازید نکم میں اسی طرف اشارہ ہے۔ اس کے بر خلاف جب کوئی اپنے مسائل کا رونا روتا ہے، بیماری اور معذری کا شکوہ کیے رکھتا ہے تو وہ زبان سے الله کی موجودہ نعمتوں کا انکار کرتا ہے، کفر ان کرتا ہے۔ کفرانِ نعمت ، موجودہ نعمتوں اور راحتوں کی ناشکری مزید تنگی لاتی ہے۔ چناں چہ جو لوگ ہر دم اپنے مسائل پر گفتگو کرتے رہتے ہیں ،اپنی مجبوریوں کا گلہ کرتے رہتے ہیں، عموماً ان مسائل میں ہمیشہ پھنسے رہتے ہیں۔

اگر آپ اپنی زندگی کو مسائل سے آزاد، خوشیوں سے بھرپور اور نعمتوں راحتوں سے معمور بنانا چاہتے ہیں تو ان نعمتوں کا شکر ادا کرنا شروع کر دیجیے جو ابھی آپ کے پاس موجود ہیں ۔ پھراپنی زندگی میں شکران نعمت کے کرشمے دیکھیے۔ الله کا وعدہ برحق ہے!

Flag Counter