Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ربیع الثانی 1437ھ

ہ رسالہ

19 - 19
مبصر کے قلم سے

ادارہ
	
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

تصریحات شرح سبع معلقات
تالیف: مولانا عتیق الرحمن
صفحات:320 سائز:23x36=16
ناشر: دارالکتب الدینیہ، کراچی

”سبع معلقات“ دور جاہلیت کے عربی اشعار کا وہ مایہ ناز مجموعہ ہے، جس کی ثقاہت معیار اور لسانی خوبیاں اہل عرب کے ہاں مسلم تھیں، یہ وہ دور تھا جب عربی زبان ، فصاحت وبلاغت کے اعتبار سے بام عروج پر پہنچی ہوئی تھی تو یہ عربی زبان کے اس دور کمال میں ان ”معلقات“ کو عرب کاسب سے عمدہ، بہترین اور اعلیٰ کلام شمار کیا گیا تھا۔اس کلام کی خوبیوں اور محاسن کی وجہ سے ہر دور میں اسے عربی زبان کی اعلی تعلیم کے نصاب میں شامل کیا جاتا رہا ہے اور اس وقت عربی اشعار کے سات قصائد کا یہ مجموعہ وفاق المدارس العربیہ کے درجہ خامسہ کے نصاب میں شامل ہے۔

”تصریحات“ کے نام سے زیر نظر کتاب اسی” سبع معلقات“ کی اردو شرح ہے جسے جامعہ دارالعلوم کراچی کے فاضل اور جامعة النور کے مدرس مولانا عتیق الرحمن نے مرتب کیا ہے۔

شرح کی ابتداء میں مقدمہ ہے، جس میں علم ادب اور سبع معلقات کا تعارف پیش کیا گیا ہے، شرح میں ترتیب یہ رکھی گئی ہے کہ ہر معلقہ کی ابتداء میں شاعر اور معلقہ کا تعارف تحریر کیا گیا ہے، پھر ایک ایک شعر کو لے کر اس کا ترجمہ ، مطلب اور شعر کے ہر لفظ کی لغوی، نحوی اور صرفی تحقیق بیان کی گئی ہے، ساتھ ساتھ قرآنی آیات سے استشہاد بھی پیش کیا گیا ہے، جس سے شرح کی معنویت ومعیار میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کتاب کی ابتداء میں متعدد اہل علم کی تقاریظ بھی شامل کی گئی ہیں جن میں اس علمی کاوش کو سراہا گیا ہے، مولانا مفتی سید نجم الحسن امروہی نے تقریظ میں کتاب اور شرح کے متعلق فرمایا ہے کہ:
”یہ کتاب ادب کے ان شہ پاروں کا مجموعہ ہے جو بعثت نبوی صلی الله علیہ وسلم سے بھی قبل عربی ادب کے بام عروج کے زمانے میں کہے گئے ہیں، یہ وہ وقت تھا جب عرب کا بچہ بچہ برجستہ اشعار کہنے پر قادر تھا، ذوق زندہ تھے اور ذہن کے جھروکوں میں ہزاروں قصیدے بآسانی سما جاتے تھے، ادب عربی کے اس وقتِ عظمت وسطوت میں حرم مکی کے اندر واقع بیت الله شریف کی دیواروں پر عرب کے مایہ ناز شعراء چیدہ چیدہ کلام آویزاں کر دیتے تھے ”السبع المعلقات“ ادب عربی کے اسی زمان ومکان کے سات شاہ کاروں کا مجموعہ ہے جو ادب کی دنیا میں اب تک زندہ وجاویداں ہیں، عرصہ دراز سے جاری ان کی درس وتدریس ان کی عظمتِ رفتہ پر مہر ثبت ہے۔

ان معلقات میں عربی الفاظ کا عظیم ذخیرہ، اچھوتے اسالیب، منفرد طرز بیان اور تشبیہات واستعارات کے وہ حسین امتزاجات پائے جاتے ہیں جو آج عربی کے جدید دور میں بھی موضع استدلال اور خطِ استشہاد ہیں، کتاب کی اس قابل ذکر مقبولیت وافادیت میں احقر سمجھتا ہے کہ سب سے زیادہ دخل الفاظ واستعارات کے ان مرقعات کا ہے جوان صفحات کے آنگن میں جابجا بکھرے نظر آتے ہیں، جن کی چاشنی اور جاذبیت گزرتے وقت اور بدلتے زمانے کے باوجود اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ باقی ہے، پاک وہند میں سبع معلقات چوں کہ ابتداء ہی سے داخل نصاب رہی ہے اور دیگر کتب کی طرح اس فنی وعلمی شاہ کار کی مختلف انداز سے خدمت کی گئی ہے لیکن اردو زبان میں اس کتاب پرایک ایسی جامع شرح کی ضرورت تھی جو اس کے الفاظ ومحاورات کو واضح کرتے ہوئے صرفی پیچیدگیاں اور نحوی ترکیب حل کرے، کتاب کی سمت سے مسلسل ”ھل من مزید“ کی صدا آرہی ہے، اس وقت سبع معلقات کی جو شرح آپ کے ہاتھوں میں ہے یہ اسی صدا کی بازگشت ہے اور اسی طلب وتقاضے پر لبیک ہے۔“

یہ شرح ایک قابل قدر علمی کاوش ہے جو امید ہے کہ حل کتاب کے لیے بہتر معاون ثابت ہو گی۔ الله تعالیٰ مؤلف کی اس کاوش کو قبول فرماکر اسے علماء وطلباء کے لیے مقبول ونافع بنائے۔

کتاب کی طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے۔

قرض کے فضائل، مسائل اور احکام
تالیف: مولانا منور حسین سورتی
صفحات:168 سائز:23x36=16
ناشر: القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہ، خالق آباد، ضلع نوشہرہ، پاکستان

زیر نظر کتاب جامع مسجد بالہم لندن کے امام وخطیب مولانا محمد حسین سورتی کی تالیف ہے، جس میں قرض کے فضائل، مسائل اور احکام کو بیان کیا گیا ہے، کتاب کی ابتداء قرض کی لغوی واصطلاحی تعریف سے ہوتی ہے، پھر قرض دینے کے فضائل اور ثواب کو قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے، مقروض کو مہلت دینے کی فضیلت اور اس سے متعلق کئی واقعات ذکر کیے گئے ہیں، قرض کی ادائیگی سے متعلق مختلف مفید باتیں اور ترغیبی واقعات ذکر کیے گئے ہیں، قرض سے حتی الامکان احتراز کرنے اور بغیر مجبوری کے قرض نہ لینے کے علاوہ قرض کے دیگر احکام ومسائل کو عمدہ طریقے سے بیان کیا گیا ہے۔

قرض انسانی معاشرے کی ایک اہم ضرورت ہے اور اس میں ابتلاء بھی بہت زیادہ ہوتا ہے لیکن اس کے احکا م ومسائل معلوم نہ ہونے کی وجہ سے اس کے لین دین میں کوتاہی برتی جاتی ہے، زیر نظر کتاب اس حوالے سے ایک اچھی کاوش ہے، الله تعالیٰ مؤلف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور مسلمانوں کے لیے اسے مفید ونافع بنائے۔

کتاب کا ورق عمدہ اور طباعت واشاعت معیاری ہے۔

Flag Counter