Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ربیع الثانی 1437ھ

ہ رسالہ

1 - 19
یکسُو

عبیدالله خالد
	
آج کا سب سے بڑا مسئلہ اگرکہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ عدم یکسوئی ہے۔ عصر حاضر کی تیز رفتار ٹکنالوجی میں یہ مسئلہ کہیں شدت اختیا رکر چکا ہے۔ کیا نمازی وبے نمازی کیا مولوی، تو کیا مسٹر، سبھی عدم توجہی اور عدم یکسوئی کا شکوہ کرتے ہیں۔اس خامی کے باعث رویے بھی بدلے ہیں تو عمل بھی متاثر ہو ئے ہیں۔

عدم یکسوئی کی ابتدا یہ ہے کہ مسلمان خاص کر دین دار مسلمان کو یہی ادراک نہیں کہ اس کی زندگی کا مقصد کیا ہے اور انتہا یہ ہے کہ روزانہ ایسے بہت سے کام کر لیے جاتے ہیں جو نہ صرف مقصد زندگی سے تعلق نہیں رکھتے، بلکہ مقصد حیات سے دور کر دینے والے ہوتے ہیں۔

اسلام یکسوئی کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور اسی بنا پر اسلاف نے اپنی زندگیوں کو یوں ترتیب دیا تھا کہ ان کا ہر شب وروز یکسو تھا۔ حتیٰ کہ ان کا آرام بھی اس یکسوئی کی عکاسی کرتا تھا۔

حضرت شیخ نے ایک بار فریایا تھا کہ ”مدارس کا مقصد کتاب پڑھانا نہیں بلکہ دین دار بنانا ہے۔ ہمارے ہاں وقت بہت مختصر ہوتا ہے، اس میں بھی جم کر کام نہ کیا جائے تو یہ مقصد حاصل نہ ہو گا۔“ یہ بات عملی اعتبار سے بعینہ درست اور حقیقی ہے۔ لہٰذا یہ بہت ضروری ہے کہ اپنی زندگی کے شب وروز کو اس انداز سے ترتیب دیا جائے کہ مقصد اصلی فوت نہ ہو۔ اپنی ترجیحات کا تعین وقتی ضروریات اور عارضی خواہشات ( خواہ بہ ظاہر جائز ہی ہوں) کی بنیاد پر نہ کیا جائے بلکہ اصل مقصد کو سامنے رکھ کر کیا جائے۔

تعلیم وتعلم کا معاملہ ہو یا ذکر ونماز کا سلسلہ … ہرحالت میں یکسوئی اور توجہ اوّلین شرط ہے۔ اس کے بغیر کسی کام میں لطف نہیں، البتہ بیزاری وبے کاری کا احساس ضرور ہوتا ہے۔ چوں کہ زندگی میں مجموعی سطح پر مقصد سے عدم یکسوئی ہے، اس لیے مسلمان کے تمام معاملات خواہ وہ کسی شعبہ زندگی کا مسلمان ہو، بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ اس سے بھی خطرناک بات یہ ہے کہ محنت اور کوشش کے باوجود جو توانیاں استعمال کی جارہی ہیں وہ مرکوز نہ ہونے کی وجہ سے نتائج کے اعتبار سے بھی غیر اطمینان بخش ہوتی ہیں ۔اور پھر ہم انہیں مقدر سمجھ کر اپنی اصلاح کی طرف متوجہ ہونے کے بجائے بیٹھ رہتے ہیں۔ یوں یکسوئی مزید متاثر ہوتی ہے ۔ اپنی خامیوں کو دور کرنے کے بجائے یہ طے کر لیا جاتا ہے کہ ایسا ممکن نہیں۔آہستہ آہستہ عدم یکسوئی میں اضافہ ہوتا ہے اور مقصد اصلی سے دوری بڑھتی جاتی ہے۔

غور کیجیے کہ کیا آپ اسی عدم یکسوئی کا شکار تو نہیں؟ کیا آپ اپنی عبادات او رمعاملات میں اپنے مقصد اصلی سے یکسُو ہیں؟

Flag Counter