ہے۔أُفٍّ لِلْحَمَّامِ، حِجَابٌ لَا يَسْتُرُ، وَمَاءٌ لَا يُطَهِّرُ، بُنْيَانٌ - أَوْ - سَابٌ لِلْمُشْرِكِينَ، وَمَرْجُ الْكُفَّارِ، ومَرْجُ الشَّيْطَانِ.(شعب الایمان:7383)
نبی کریمﷺنے سات مقامات پر نماز پڑھنے سے منع فرمایا،اور وہ یہ ہیں : (1)بیت الخلا ۔(2)مذبح خانہ ۔(3)قبر پر۔(4)راستے میں۔ (5)حمام میں۔ (6)اونٹ باندھنے کی جگہ میں۔(7)بیت اللہ کی چھت پر۔نَهَى أَنْ يُصَلَّى فِي سَبْعَةِ مَوَاطِنَ: فِي المَزْبَلَةِ، وَالمَجْزَرَةِ، وَالمَقْبَرَةِ، وَقَارِعَةِ الطَّرِيقِ، وَفِي الحَمَّامِ، وَفِي مَعَاطِنِ الإِبِلِ، وَفَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِ اللَّهِ.(ترمذی:346)
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : ساری زمین مسجد ہے سوائے قبرستان اور حمام کے ۔الأَرْضُ كُلُّهَا مَسْجِدٌ إِلَّا المَقْبَرَةَ وَالحَمَّامَ.(ترمذی:317)
عورتوں کےحمام میں جانے کی ممانعت سے متعلّق احادیث :
عورتوں کا معاملہ مردوں کے مقابلے میں ستر وغیرہ کے اعتبار سے چونکہ کافی مختلف اور مبالغہ پر مبنی ہوتا ہے اِس لئے آپﷺنے عورتوں کے لئے مستقل طور پر حمام سے متعلّق تاکید ا نہی فرمائی ہے ، ذیل میں اِ سکی چند مثالیں ملاحظہ ہوں :
حضرت عائشہ صدیقہ نبی کریمﷺکا یہ ارشاد نقل فرماتی ہیں کہ حمام میری امّت کے لوگوں پر حرام ہے۔ الْحَمَّامُ حَرَامٌ عَلَى نِسَاءِ أُمَّتِي.(مستدرک، حاکم:7784)
حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ برہنہ ہو کر حمام میں داخل نہ ہو اور جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنی بیوی کو حمام میں نہ بھیجے اور نیزجو شخص اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب کا دور چل رہا ہو۔مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلَا يَدْخُلِ الحَمَّامَ بِغَيْرِ إِزَارٍ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلَا يُدْخِلْ حَلِيلَتَهُ الحَمَّامَ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلَا يَجْلِسْ عَلَى مَائِدَةٍ يُدَارُ عَلَيْهَا بِالخَمْرِ.(ترمذی:2801)