لِلنِّسَاءِ. فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَإِنَّهَا تَدْخُلُهُ بِإِزَارٍ؟ فَقَالَ:لَا، وَإِنْ دَخَلَتْهُ بِإِزَارٍ وَدِرْعٍ وَخِمَارٍ، وَمَا مِنَ امْرَأَةٍ تَنْزِعُ خِمَارَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا كَشَفَتِ السِّتْرَ فِيمَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ رَبِّهَا.(طبرانی اوسط:3286)
حمام سے متعلّق چند فقہی احکام
حمام بنانے کا حکم :
امام احمد : حمام بنانا مطلقاً مکروہ ہے اور عورتو ں کے لئے بنانے میں کراہت اور بھی زیادہ شدید ہے،یہی
وجہ ہے عورتوں کے لئے حمام بنانے والا عادل نہیں رہتا ۔
ائمہ ثلاثہ : جائز ہے ۔(جبکہ شرائط کا لحاظ کیا جائے )(الموسوعة الفقهية الکويتية :8/212)
حمام میں نماز پڑھنے کا حکم :
امام احمد : حمّام میں مطلقاً نمازجائز نہیں، نماز نہیں ہوگی ۔ اِس لئے کہ نبی کریمﷺنے حمام میں نماز
پڑھنے سے منع فرمایا ہے ۔الأَرْضُ كُلُّهَا مَسْجِدٌ إِلَّا المَقْبَرَةَ وَالحَمَّامَ.(ترمذی:317)
ائمہ ثلاثہ : اگر جگہ پاک ہو ، نجس نہ ہو تو نماز جائز ہے، البتہ ایسی جگہ نماز پڑھنا مکروہ ہے۔وَجُعِلَتْ لِيَ
الْأَرْضُ طَيِّبَةً طَهُورًا وَمَسْجِدًا، فَأَيُّمَا رَجُلٍ أَدْرَكَتْهُ الصَّلَاةُ صَلَّى حَيْثُ كَانَ۔ (مسلم:521)أَيْنَمَا أَدْرَكَتْكَ الصَّلاَةُ بَعْدُ فَصَلِّهْ۔(بخاری:3366)(تحفۃ الاحوذی :2/2)
حمام میں چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹا جائے گا یا نہیں :
اگر کوئی شخص حمام میں کوئی چیز مثلاً کسی کا سامان ، نقدی ، کپڑے وغیرہ کوئی بھی چیز چوری کرلے تو چور کے ہاتھ کاٹے جائیں گے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے :