بُہت ہی بُرا گھر حمام ہے اُس میں آوازیں بلند ہوتی ہیں ،ستر کھولے جاتے ہیں ۔ ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ ! اُس میں مریض کا (گرم پانی وغیرہ سے )علاج کیا جاتا ہے اور میل کچیل دور ہوجاتا ہے ، آپﷺنے ارشاد فرمایا :اُس میں جو بھی داخل ہو اُسے ازار(شلوار) کے ساتھ داخل ہونا چاہیئے ۔شَرُّ الْبَيْتِ الْحَمَّامُ يَعْلُو فِيهِ الْأَصْوَاتُ، وَيُكْشَفُ فِيهِ الْعَوْرَاتُ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللهِ يُدَاوَى فِيهِ الْمَرِيضُ، وَيَذْهَبُ فِيهِ الْوَسَخُ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَمَنْ دَخَلَهُ فَلَا يَدْخُلْهُ إِلَّا مُسْتَتِرًا.(طبرانی کبیر :10926)
اُس گھر سے بچو جسے حمام کہا جاتا ہے ، لوگوں نے کہا یارسول اللہ !وہاں تو نفع حاصل کیا جاتا ہے اور میل کچیل دور کیا جاتا ہے ، آپﷺنے ارشاد فرمایا:پھر پردہ کا اہتمام کیا کرو۔احْذَرُوا بَيْتًا يُقَالُ لَهُ الْحَمَّامُ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّهُ يُنْتَفَعُ بِهِ وَيُنَقِّي الْوَسَخَ , قَالَ: فَاسْتَتِرُوا.(السنن الکبریٰ للبیہقی :14806)
نبی کریمﷺکا ارشاد ہے:میں تمہیں اُس گھر سے منع کرتا ہوں جسے حمام کہا جاتاہے ۔ أَنْهَاكُمْ عَنِ بَيْتٍ يُقَالُ لَهُ الْحَمَّامُ.(شعب الایمان:7376)
حمام بہت ہی بُرا گھر ہے ، کسی کہنے والے نے سوال کیا وہاں تو مریض کا علاج ہوتا ہے اور میل کچیل دور ہوتا ہے ، آپﷺنے ارشاد فرمایا: اگر تم کرنا ہی چاہتے ہو تو ہر صورت میں ستر کا اہتمام کیا کرو۔بِئْسَ الْبَيْتُ الْحَمَّامُ، قَالَ قَائِلٌ - أَوْ قَائِلُونَ -: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّهُ يُدَاوَى فِيهِ الْمَرِيضُ، وَيَذْهَبُ فِيهِ الْوَسَخُ، قَالَ:فَإِنْ فَعَلْتُمْ، فَلَا تَفْعَلُوا إِلَّا وَأَنْتُمْ مَسْتُورُونَ.(شعب الایمان:7378)
حمام بہت ہی بُرا گھر ہے ، ایسا گھر ہے جس میں ستر کا اہتمام نہیں ہوتا اور اُس کا پانی ایسا ہوتا ہے جو پاک نہیں کرتا (کیونکہ سب لوگوں کے اکٹھے نہانے کی وجہ سے پانی پاک نہیں رہتا)۔بِئْسَ الْبَيْتُ الْحَمَّامُ، بَيْتٌ لَا يَسْتُرُ، وَمَاءٌ لَا يُطَهِّرُ.(شعب الایمان: 7382)
تُف ہے حمام پر ، وہ ایسا حجاب ہے جو ساتر نہیں ہوتا (یعنی جتنا بھی ستر کا اہتمام کیا جائے کچھ نہ کچھ بے اعتدالی ہو ہی جاتی ہے ) اور ایسا پانی ہے جو پاک نہیں کرتا ، مشرکین کی بنائی ہوئی عمارت ہے اور کافروں اور شیطانوں کی چراگاہ