Deobandi Books

کتاب الحمام

14 - 17
ایک روایت میں ہے :تمہاری عورتوں میں سے جو عورت اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اُسے چاہیئے کہ ہرگز حمام میں داخل نہ ہو۔وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ مِنْ نِسَائِكُمْ فَلَا تَدْخُلَنَّ الْحَمَّامَ.(السنن الکبریٰ للبیہقی :14807)وَمَنْ كَانَتْ تُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا تَدْخُلِ الْحَمَّامَ.(شعب الایمان :7380)
حضرت عائشہ ﷝سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺنے مردوں اور عورتوں کو حمام میں جانے سے منع فرمایا لیکن بعد میں مردوں کو تہبند باندھ کر جانے کی اجازت دے دی(اور عورتوں کو رخصت نہیں دی)۔عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى الرِّجَالَ وَالنِّسَاءَ عَنِ الحَمَّامَاتِ ثُمَّ رَخَّصَ لِلرِّجَالِ فِي المَيَازِرِ.(ترمذی:2802)نَهَى الرِّجَالَ وَالنِّسَاءَ عَنْ دُخُولِ الْحَمَّامَاتِ، ثُمَّ رَخَّصَ لِلرِّجَالِ أَنْ يَدْخُلُوا وَعَلَيْهِمُ الْأُزُرُ وَلَمْ يُرَخِّصْ لِلنِّسَاءِ.(السنن الکبریٰ للبیہقی :14802)
نبی کریمﷺکاارشاد ہے :جو عورت اپنے کپڑے خاوند کے گھر کے علاوہ کہیں اور اتارتی ہے وہ اس پردے کو پھاڑ دیتی ہے جو اس (عورت کے ) اور اس کے رب کے درمیان ہے۔مَا مِنْ امْرَأَةٍ تَضَعُ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا هَتَكَتِ السِّتْرَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ رَبِّهَا.(ترمذی:2803) أَيُّمَا امْرَأَةٍ نَزَعَتْ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِهَا خَرَقَ اللهُ عَنْهَا سِتْرًا.(شعب الایمان:7384)
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے : عنقریب تمہیں عجم کی سرزمین پر فتح و قبضہ حاصل ہوگا اور تم اس میں ایسی جگہیں دیکھو گے جن کو حمامات کہا جاتا ہے ، وہاں پر مردوں کو بغیر ازار (شلوار) کے ہرگز داخل نہیں ہونا چاہیئے ،اور عورتوں  کو وہاں جانے سے منع کر و ، ہاں جو عورت بیمار یا نفاس والی ہو  وہ داخل ہوسکتی ہے ۔إِنَّهَا سَتُفْتَحُ لَكُمْ أَرْضُ الْعَجَمِ وَسَتَجِدُونَ فِيهَا بُيُوتًا يُقَالُ لَهَا الْحَمَّامَاتُ، فَلَا يَدْخُلَنَّهَا الرِّجَالُ إِلَّا بِالْأُزُرِ، وَامْنَعُوهَا النِّسَاءَ إِلَّا مَرِيضَةً أَوْ نُفَسَاءَ.(ابوداؤد:4011)
تم لوگ  کائنات کو فتح کروگے ،اُس میں ایسے گھر ملیں گے جنہیں حمام کہاجائے گا ، وہ حمام میری امُت پر حرام ہیں ، لوگوں نے کہا یا رسول اللہ ! وہ تو بیماری کو دور کرتا ہے اور میل کچیل کو ختم کرتا ہے ، آپﷺنے ارشاد فرمایا :وہ میری امّت کےمردوں کے لئے ازار کے ساتھ حلال ہیں اور میری امّت کی عورتوں پر حرام ہیں ۔إِنَّكُمْ سَتَفْتَحُونَ آفَاقًا فِيهَا بُيُوتٌ يُقَالُ لَهَا الْحَمَّامَاتُ، حَرَامٌ عَلَى أُمَّتِي دُخُولُهَا» ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حمام کا لفظ اور اُس کامعنی 4 1
3 حمام کی قدیم اور جدید شکلیں 4 1
4 حمام کا شرعی حکم 5 1
5 حمام کا حکم 5 4
6 پہلی شرط :مرد و زن کا اختلاط نہ ہو 5 4
7 دوسری شرط :ستر کا مکمل اہتمام کیا جائے 5 4
8 تیسری شرط : نظروں کی مکمل حفاظت ہو 7 4
9 چوتھی شرط : وہاں کوئی خلافِ شرع کام نہ ہورہا ہو 8 4
10 پانچویں شرط :کفار و فساق کا وہاں مجمع نہ ہو 9 4
11 عورتوں کے لئے حمام میں جانے کا حکم 9 4
12 عورتوں کے لئے مخصوص حمام کا حکم 10 4
13 حمام سے متعلّق احادیث مبارکہ 11 1
14 حمام کی مذمّت پر احادیث مبارکہ 11 13
15 فائدہ 11 4
16 عورتوں کےحمام میں جانے کی ممانعت سے متعلّق احادیث 13 13
17 حمام کے بارے میں نبی کریمﷺکی پیشینگوئی 15 13
18 حمام سے متعلّق چند فقہی احکام 16 1
19 حمام بنانے کا حکم 16 18
20 حمام میں نماز پڑھنے کا حکم 16 18
21 حمام میں چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹا جائے گا یا نہیں 16 18
22 حمام میں تلاوت کرنا 17 18
24 احناف﷭ 17 22
25 حنابلہ ﷭ 17 22
26 مالکیہ و شوافع ﷭ 17 22
27 احناف ﷭ 17 21
28 حنابلہ ﷭ 17 21
29 مالکیہ و شوافع ﷭ 17 21
30 امام احمد ﷫ 16 20
31 ائمہ ثلاثہ ﷭ 16 20
32 امام احمد ﷫ 16 19
33 ائمہ ثلاثہ ﷭ 16 19
34 فہرستِ مضامین 2 1
Flag Counter