احناف : رات اور دن کا فرق ہے ، رات کو چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹا جائے گا ، اِس لئے کہ وہ
حفاظت ہی کی ایک جگہ ہے ۔ جبکہ دن کو چوری کرنے والے کے ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے ، اِس لئے کہ دن کو وہاں ہرشخص کو داخل ہونے کی اجازت ہوتی ہے جس سے وہ جگہ محفوظ نہیں رہتی ، اور ایسی جگہ سے چوری کرنے والے کے ہاتھ بھی نہیں کاٹے جاتے ۔
حنابلہ : محافظ کے ہونے نہ ہونے کا فرق ہے ، اگر کوئی اُس سامان کا مُحافظ ہو تو ہاتھ کاٹا جائے گا ،
مُحافظ نہ ہو تو نہیں کاٹیں گے ۔
مالکیہ و شوافع : اگر کوئی چوری کی غرض ہی سے آیا ہو اور چوری کرے تو نصاب کے بقدر مال چاری کرنے
سے ہاتھ کاٹے جائیں گے ، ورنہ نہیں ۔(الموسوعة الفقهية الکويتية :18/161)
حمام میں تلاوت کرنا:
احناف: اونچی آواز سے مکروہ ہے اور ہلکی آواز میں مکروہ نہیں
حنابلہ : مطلقاً مکروہ ہے ، اِس لئے کہ وہ ستر کھلنے اور نجاست کی جگہ ہے ۔
مالکیہ و شوافع : مطلقاً جائز ہے ۔(الموسوعة الفقهية الکويتية :18/161)