Deobandi Books

ماہنامہ الابرار جولائی 2010

ہ رسالہ

4 - 14
تری محفل ہو میرا دل‘ ترا جلوہ مری آنکھیں
ایف جے،وائی(July 14, 2010)

جناب شاہین اقبال اثر
اشعار در محبت حبیبی و صدیقی و رفیقی وسیلۃ یومی وغدی مرشدی و مولائی عارف باﷲ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب ادام اﷲ ظلہم علینا

ملے جو غم کے بدلے شادمانی اس کو کہتے ہیں
جو خالق پر فدا ہو زندگانی اس کو کہتے ہیں

مجھ ایسا بے ہنر ہے شیخ کامل کی غلامی میں
جو سچ پوچھو خدا کی مہربانی اس کو کہتے ہیں

خرد والے بھی عقل و ہوش سے بیگانے ہوجائیں
ذرا دیکھو شرابِ آسمانی اس کو کہتے ہیں

ادھر طاعت ہو بے لذت ادھر مرشد کی ہو فرقت
اثرؔ سالک کا عہدِ امتحانی اس کو کہتے ہیں

خدا کے عشق کی مستی‘ بتوں سے ربط کی پستی
حقیقت اس کو کہتے ہیں کہانی اس کو کہتے ہیں

کبھی جو سروقامت تھے جھکے پیری سے کچھ ایسے
کمر کو دیکھ کر بولے کمانی اس کو کہتے ہیں

ادھر گویا ہوئے مرشد ادھر بسمل ہوئے بے حس
حقیقت جانئے جادو بیانی اس کو کہتے ہیں

نصیحت دل میں جم جائے‘ گزرتا وقت تھم جائے
تسلسل اس کو کہتے ہیں روانی اس کو کہتے ہیں

تری محفل ہو میرا دل‘ ترا جلوہ مری آنکھیں
مرے نزدیک تو ساعت سہانی اس کو کہتے ہیں
Flag Counter