Deobandi Books

تعمیر کعبہ اور تعمیر قلب کا ربط

ہم نوٹ :

8 - 34
بتیس دانت ٹوٹ گئے تو نئے دانت ڈلوائے گئے، اس کا نام بتیسی ہے، تو آدمی کا حال یہی ہے کہ ہر وقت اس کی شان بڑھیا سے گھٹیا ہو رہی ہے اور اﷲ تعالیٰ کی ہروقت غیر محدود  نئی شانیں ظاہر ہوتی رہتی ہیں، شئونِ مختلفہ متواترہ کا ہروقت ظہور ہے۔
قلوبِ عارفین پر اﷲ تعالیٰ کی نئی نئی شانوں کا ظہور
لہٰذا اﷲ تعالیٰ سے جنہوں نے دل لگا رکھا ہے، جو لوگ اﷲ تعالیٰ ہی سے محبت رکھتے ہیں اور اپنے قلب کو غیر اﷲ سے پاک رکھتے ہیں تو ان کے دل پر بھی اﷲ تعالیٰ کی نئی نئی شانیں ظاہر ہوتی ہیں جس سے وہ ہر وقت مست و شاداں و غزل خواں و فرحاں رہتے ہیں، خوش وخرم رہتے ہیں اور اس کا اثر ان کے جسم پر بھی پڑتا ہے، ان کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے اور ان کے چہرے پر بھی پڑتا ہے۔
سِیْمَا کی تفسیر
اﷲ تعالیٰ صحابہ کی شان میں فرماتے ہیں:
سِیۡمَاہُمۡ  فِیۡ وُجُوۡہِہِمۡ  مِّنۡ  اَثَرِ السُّجُوۡدِان کی عبادتوں کے جو انوار ہیں وہ ان کے چہروں سے چھلک رہے ہیں، ان کی روشنی ان کے چہروں سے ظاہر ہوتی ہے۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ سِیْمَا ایک نور ہے اَلَّذِیْ یَظْھَرُ عَلٰی اَبْدَانِ الْعَابِدِیْنَ جو عبادت کرنے والوں کے جسم پر ظاہر ہوتا ہے  یَبْدُوْ مِنْ بَاطِنِھِمْ اِلٰی ظَاھِرِھِمْ5 ؎ان کے باطن سے ان کے ظاہر پر اس کا عکس آجاتا ہے جس کو ہمارے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ جب دل کا پیالہ نور سے بھر جاتا ہے تو وہ بھر کر چھلک جاتا ہے اور پھر چہرے سے جھلکنے لگتا ہے اور آنکھوں سے چھلکنے لگتا ہے۔
بھئی! جب دل کا پیالہ نور سے بھر گیا تو وہ نور کہاں جائے گا؟ پھر وہ چہروں سے جھلکتا
_____________________________________________
4؎   الفتح:29روح المعانی:125/26،الفتح(29)،داراحیاءالتراث،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آیتِ شریفہ میں حضرت ابراہیم اور اسماعیل علیہما السلام کو ساتھ ساتھ بیان نہ کرنے کی وجہ 6 1
3 قلوبِ عارفین پر اﷲ تعالیٰ کی نئی نئی شانوں کا ظہور 8 1
4 سِیْمَا کی تفسیر 8 1
5 رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا الخ کی تفسیر میں دونوں پیغمبروں کی شانِ عبدیت 9 1
6 اخلاص صرف صحبتِ اہل اﷲ سے نصیب ہوتا ہے 10 1
7 رذائلِ نفسانیہ کے علاج کی اہمیت 11 1
8 آیتِ شریفہ میں اسمِ اعظم سَمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ نازل ہونے کا راز 13 1
9 گناہ سے بچنے کے لیے اسبابِ گناہ سے دوری ضروری ہے 17 1
10 عشقِ مجازی کے متعلق حضرت حکیم الامت کے تین قیمتی جملے 19 1
11 تعمیرِ کعبۂ قلب 22 1
12 تعمیرِ قلب کا مدار تزکیہ پر ہے اور تزکیہ کی تفسیر 24 1
13 تزکیہ کی پہلی تفسیر…قلوب کو عقائدِ باطلہ اور غیر اﷲ سے پاک کرنا 24 12
14 بدنظری کے منحوس اثرات کی مثال 26 12
15 تزکیہ کی دوسری تفسیر… نفوس کو اخلاقِ رذیلہ سے پاک کرنا 27 12
16 تزکیہ کی دوسری تفسیر… نفوس کو اخلاقِ رذیلہ سے پاک کرنا 27 12
17 تزکیہ کی تیسری تفسیر… اجسام کو نجاستوں اور بُرے اعمال سے پاک کرنا 27 12
18 عَزِیْزٌو حَکِیْمٌ کی تفسیر 27 1
Flag Counter