تعمیر کعبہ اور تعمیر قلب کا ربط |
ہم نوٹ : |
|
بسطامی اور امام غزالی نہ بنے رہو، میں نفس کی محبت غیر اﷲ کے لیے کہہ رہا ہوں، نامحرم عورتیں، سالیاں، چچازاد بہنیں، خالہ زاد بہنیں ان سب سے دور ہی رہو، ان سے غیر ضروری بات چیت کرنا اور ان کو دیکھنا حرام ہے، ان سے شرعی پردہ ہے۔ اور بھابھی تو بہت خطرناک ہے۔ ایک انصاری صحابی نے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے پوچھا کہ شوہر کے بھائی سے پردہ ضروری ہے یا نہیں تو آپ نے فرمایا کہ شوہر کا بھائی تو موت ہے موت۔ یہ بات حدیث میں ہے،حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: فَقَالَ رَجُلٌ مِّنَ الْاَنْصَارِ یَا رَسُوْلَ اللہِ اَفَرَاَیْتَ الْحَمْوَ ، قَالَ الْحَمْوُ الْمَوْتُ 12؎کہ شوہر کا بھائی تو موت ہے یعنی عورتیں جتنا موت سے ڈرتی ہیں اتنا ان سے ڈریں۔ ان سے احتیاط کرو اور دل کی پاسبانی بھی کرو ؎ نہ کوئی راہ پاجائے نہ کوئی غیر آ جائے حریمِ دل کا احمد اپنے ہر دم پاسباں رہنا یہ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃاﷲ علیہ کا شعر ہے۔ اور رہ گیا مجاہدہ تو وہ تو ہوگا، آپ کو حسینوں سے دور رہنے میں تکلیف تو ہوگی لیکن مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ سنو یہ بات میری گوشِ دل سے جو میں کہتا ہوں میں ان پر مرمٹا تب گلشنِ دل میں بہار آئی گوشِ دل کے معنیٰ ہیں دل کے کان۔ جب خدا پر جان دینے کا ارادہ کرو گے کہ چاہے گناہ چھوڑنے میں جان بھی نکل جائے ہم ان شاء اﷲ تعالیٰ اس کی کوشش کریں گے تب اﷲ تعالیٰ دل کے گلشن میں لطف و بہار پیدا کریں گے۔ خالقِ گلشنِ بہار غیرفانی بہار دیتا ہے، ایسی بہار دیتا ہے جس کو خزاں نہ چھوسکے۔ اس کو بھی مولانا شاہ محمد احمد صاحب اپنے شعر میں فرماتے ہیں ؎ پا نہیں سکتی اسے ہرگز خزاں گلستاں ہے عشق کا یہ گلستاں _____________________________________________ 12؎جامع الترمذی:220/1، کتاب الرضاع، باب ماجاءکراھیۃ الدخول علی المغیبات،ایج ایم سعید