Deobandi Books

تعمیر کعبہ اور تعمیر قلب کا ربط

ہم نوٹ :

14 - 34
کی وہ سانس اتنی خطرناک ہے، اتنی گھاٹے میں ہے جس کے خسارے کی کوئی تلافی نہیں ہے سوائے تو بہ کے۔ اگر اﷲ نے توبہ کا مرہم نہ دیا ہوتا تو گناہ گاروں کا کہیں ٹھکانہ نہ رہتا۔ اور جو سانس اﷲ تعالیٰ کی رضا میں گزر جائے، اﷲ پاک اس سے راضی ہوں تو اس سانس کی قیمت زمین و آسمان ادا نہیں کرسکتے، یہ سلاطین اور ان کے تخت وسلطنت اور چاند اور یہ دولت، یہ کمشنری اور وزارتِ عظمیٰ کے عہدے ادا نہیں کرسکتے۔ جس بندے سے خدا  راضی ہو، جس کی ہر سانس اﷲ کی خوشی میں گزرے، خدا اس سے خوش ہو، اس کی وہ سانس ہفت افلاک سے افضل ہے، ساتوں آسمان اور ساتوں زمین سے بلکہ سورج اور چاند سے بھی افضل ہے۔ آج ہم سب مل کر یہ دعا کریں کہ اے خدا! ہم سب کو ہر سانس آپ اپنی مرضی کے مطابق جینے کی توفیق عطا فرما دیجیے، کیا مطلب؟ کہ ہماری کوئی سانس آپ کی ناراضگی میں نہ گزرنے پائے اور یہ بھی آپ ہی کی مدد سے ہے جیسے سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے دعا سکھائی:اَللّٰھُمَّ وَاقِیَۃً کَوَاقِیَۃِ الْوَلِیْدِ9؎ اے اﷲ! میری ایسی حفاظت فرما جیسے ماں چھوٹے بچے کی حفاظت کرتی ہے۔ دیکھو ایک چھوٹا دودھ پیتا ناسمجھ بچہ ہے، وہ کبھی سانپ کو پکڑ رہا ہے، کبھی پاخانے میں ہاتھ ڈال رہا ہے، کہیں بچھو کو پکڑ رہا ہے، کہیں گھر میں لال لال انگارے کو دیکھ کر سمجھتا ہے کہ یہ کوئی اچھی چیز ہے، ہم لوگ تو لال لال چہرے والوں کو بھی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ انگاروں سے کم نہیں ہیں۔ بقول خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ کے     ؎
نہ دیکھ ان آتشیں رُخوں  کو   تو  زنہار
پڑھ  رَبَّنَا      وَقِنَا      عَذَابَ        النَّار
ان آگ جیسے چہروں کو ہرگز مت دیکھو، جس نے تمہاری آنکھیں پیدا کی ہیں اس کا حکم یہ ہے کہ جب ایسا موقع آئے تو یہ کہو کہ اے اﷲ! ہمیں جہنم سے بچا۔ اﷲ تعالیٰ کے حکم کے سامنے سرجھکا دو، اپنی خود رائی اور خود مختاری مت چلاؤ ورنہ بندگی کے دائرے سے خروج ہوجائے گا، بندے کے معنیٰ ہی یہ ہیں کہ اپنی خود مختاری کو اﷲ تعالیٰ کے اختیار میں بند ھوا لو اور جو اُن کا حکم ہو اس کو بجالاؤ۔ میں یقین سے کہتا ہوں کہ جس طرح خدا ہمارے دل کو آرام سے رکھنا 
_____________________________________________
9؎   مجمعُ الزوائد:291،290/10(17419)،باب الادعیۃ المأثورۃ عن رسول اللہ صلی اللہ علیہو سلم ،دارالفکر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آیتِ شریفہ میں حضرت ابراہیم اور اسماعیل علیہما السلام کو ساتھ ساتھ بیان نہ کرنے کی وجہ 6 1
3 قلوبِ عارفین پر اﷲ تعالیٰ کی نئی نئی شانوں کا ظہور 8 1
4 سِیْمَا کی تفسیر 8 1
5 رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا الخ کی تفسیر میں دونوں پیغمبروں کی شانِ عبدیت 9 1
6 اخلاص صرف صحبتِ اہل اﷲ سے نصیب ہوتا ہے 10 1
7 رذائلِ نفسانیہ کے علاج کی اہمیت 11 1
8 آیتِ شریفہ میں اسمِ اعظم سَمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ نازل ہونے کا راز 13 1
9 گناہ سے بچنے کے لیے اسبابِ گناہ سے دوری ضروری ہے 17 1
10 عشقِ مجازی کے متعلق حضرت حکیم الامت کے تین قیمتی جملے 19 1
11 تعمیرِ کعبۂ قلب 22 1
12 تعمیرِ قلب کا مدار تزکیہ پر ہے اور تزکیہ کی تفسیر 24 1
13 تزکیہ کی پہلی تفسیر…قلوب کو عقائدِ باطلہ اور غیر اﷲ سے پاک کرنا 24 12
14 بدنظری کے منحوس اثرات کی مثال 26 12
15 تزکیہ کی دوسری تفسیر… نفوس کو اخلاقِ رذیلہ سے پاک کرنا 27 12
16 تزکیہ کی دوسری تفسیر… نفوس کو اخلاقِ رذیلہ سے پاک کرنا 27 12
17 تزکیہ کی تیسری تفسیر… اجسام کو نجاستوں اور بُرے اعمال سے پاک کرنا 27 12
18 عَزِیْزٌو حَکِیْمٌ کی تفسیر 27 1
Flag Counter