Deobandi Books

نسبت مع اللہ کی شان و شوکت

ہم نوٹ :

26 - 26
اس وعظ كا تعارف
دنیا اور دنیا میں جو کچھ نعمتیں ہیں وہ سب اللہ تعالیٰ کی ادنیٰ بھیک ہے جسے حدیث پاک میں مچھر کے پر سے بھی زیادہ حقیر قرار دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو نعمتوں پر نہیں بلکہ نعمت دینے والے پر زندگی فدا کرنے کے لیے پیدا فرمایا ہے۔ اگر انبیاء کرام مبعوث ہوکر اللہ کے احکام انسانوں تک نہ پہنچاتے تو انسان کبھی نہ جان پاتا کہ اللہ پر کیسے فدا ہوا جائے۔ نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ان کے نائبین علماء ربّانین اور اولیائے کرام دین کے احکامات لوگوں تک پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔ دین کے احکامات پر عمل کرنا اور گناہوں سے بچنا ہی دراصل اللہ پر مرمٹنا ہے۔
شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجددِ زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’نسبت مع اللہ کی شان و شوکت‘‘ میں قرآن و حدیث کی روشنی میں احکامات شریعہ پر عمل کرنے کے ایک عظیم الشان ثمرہ کا ذکر فرمایا ہے جس کو تصوف کی اصطلاح میں اللہ تعالیٰ کی نسبت کا حصول کہتے ہیں۔ حضرت اقدس نے اس وعظ میں نسبت مع اللہ کی وہ بے مثل لذت بھی بیان فرمائی ہے جس کو وہ ہی سمجھا سکتا ہے جو خود صاحب نسبت ہو۔
Flag Counter