Deobandi Books

نسبت مع اللہ کی شان و شوکت

ہم نوٹ :

20 - 26
کرے   بیعت   حفیظؔ   اشر ف  علی  سے
بہ  ایں   غفلت    یہ   ہشیاری   تو    دیکھو
ہشیاری اس کو کہتے ہیں، مبارک ہے وہ شخص جو کسی اﷲ والے سے جڑ جائے اور اپنی مناسبت کا شیخ تلاش کرے، یہ ضروری نہیں کہ ہر آدمی کے لیے ہر صاحبِ نسبت مفید ہو جیسے خون کا گروپ ہر ایک کا الگ ہوتا ہے جس کا ڈاکٹر کہتے ہیں اسی کا خون چڑھایا جاتا ہے، اسی طرح روحانی بلڈ گروپ بھی ملانا پڑتا ہے، چند صحبتیں اور چند ملاقاتوں سے پتا چل جاتا ہے کہ اس بزرگ سے مجھے روحانی مناسبت ہے یا نہیں۔
حکیم الامت کے جواہرات
اب میں نمبروار دو تین نصیحتیں، حکیم الامت کی تعلیمات کے جواہرات پیش کرتا ہوں:
نمبر ۱۔ کوئی بھی غیر اختیاری چیز ہو اس سے کبھی پریشان نہ ہوں چاہے روزانہ خواب نظر آتا ہو کہ ہم دوزخ میں جل رہے ہیں لیکن اگر عمل اتباعِ سنت کا ہے تو ان شاء اﷲ جنت میں جائے گا، اور جو روزانہ اپنے کو جنت میں دیکھ رہا ہے لیکن روزانہ سنت کے خلاف زندگی گزارتا ہے تو سمجھ لو اس کا حال وہی ہو گا جو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو بیداری میں دیکھنے والے مخالفین کا ہوا، معلوم ہوا کہ جتنا اختیار میں ہے اتنا عمل کرلو اور جو غیر اختیاری چیز ہے اس کی فکر نہ کرو۔
 بعض لوگوں کو کوڑھ ہوجاتا ہے تو کیا وہ خود کشی کرلیتے ہیں؟ اسی طرح بعضوں کو ایسا روحانی مرض ہوتا ہے کہ اچھا نہیں ہوتا مگر ساری زندگی مجاہدہ کرتے رہو، ان شاء اﷲ اخیر میں اﷲ اس کو جتا دیں گے۔ حکیم الامت کا ارشاد ہے کہ جو لوگ اہلِ سلسلہ سے تعلق رکھتے ہیں اور مجاہدے میں نفس وشیطان سے ہار جیت چلتی رہتی ہے تو اخیر میں اﷲ تعالیٰ ان کو جتا دیں گے اور اپنی محبت کو غالب کر کے ایمان کے ساتھ اُٹھالیں گے۔
نمبر۲۔ بعض لوگ نظر کی حفاظت میں’’ عدمِ قصدِ نظر‘‘ کو کافی سمجھتے ہیں ’’عدمِ قصدِ نظر‘‘ یعنی نظر ڈالنے کا ارادہ نہیں ہے، تو بازار میں ایسے لوگ بدنظری سے بچ نہیں سکتے، حکیم الامت فرماتے ہیں کہ یہ ارادہ کر کے چلو کہ کسی کی ماں ، بہن، بہو، بیٹی کو نہیں دیکھنا، ’’عدمِ قصدِ نظر‘‘
Flag Counter