Deobandi Books

نسبت مع اللہ کی شان و شوکت

ہم نوٹ :

16 - 26
اﷲ والوں کی کرامت برحق ہے، وزیر جس نے کہا تھا کہ یہ ملاّ بے وقوف ہے، سلطنت ترک کرکے ریت پر گداگری کررہا ہے لیکن اس ظالم کو یہ خبر نہیں تھی کہ اﷲ کی گدائی کروڑ ہا سلطنت سے افضل ہے، اس نے پیر پکڑ کر رونا شروع کردیا اور کہا کہ مچھلیاں جانور ہوکر آپ کے مقام سے آگاہ ہیں اور میں انسان ہوکر آپ کا مذاق اُڑا رہا تھا، مجھے نہیں معلوم تھا کہ پہلے آپ خشکی کے بادشاہ تھے اور اب خشکی وتری، بحر وبر کے بادشاہ ہوگئے مجھے معاف کردیجیے اور اپنی خدمت میں قبول فرمائیے، غرض وہ چھ مہینے ان کی صحبت میں رہا اور صاحبِ نسبت ہوکر ولی اﷲ بن کرگیا۔ جس طرح نمک کی کان میں جو چیز گرجائے نمک بن جاتی ہے اسی طرح   اﷲ والوں کے پاس جو اخلاص کے ساتھ رہ پڑے تو گناہ گارسے گناہ گار بھی ایک دن اﷲ والا بن جاتا ہے۔ جگر صاحب مراد آبادی اتنی زیادہ شراب پیتے تھے کہ دو آدمی پکڑ کر مشاعرے میں بٹھاتے تھے لیکن جب وقت آگیا تو     ؎
سن   لے  اے  دوست  جب  ایام  بھلے آتے   ہیں
گھات  ملنے   کی   وہ    خود  آپ   ہی  بتلاتے   ہیں
جب اﷲ نے ان کو جذب فرمایا تو انہوں نے اپنے دیوان میں یہ شعر بڑھایا    ؎
پینے   کو    تو   بے   حساب   پی   لی
اب   ہے   روزِ   حساب   کا  دھڑکا
ہمت کرنے سے گناہ چھوٹ جاتے ہیں
جگر صاحب کا قصہ مختصراً عرض کرتا ہوں، انہوں نے تھانہ بھون پہنچ کرحکیم الامت سے چار باتوں کی دعا کرائی کہ دعا کیجیے کہ ۱)میں حج کرآؤں،۲) داڑھی رکھ لوں، ۳) شراب چھوڑدوں،۴)اور میرا خاتمہ ایمان پر ہوجائے۔حکیم الامت کے ہاتھ اُٹھ گئے۔ آہ! اﷲ والوں کی دعا کیا شان رکھتی ہے فوراً ہی شراب چھوڑ دی۔ یوپی کے ڈاکٹروں کے بورڈ نے کہا کہ اگر آپ شراب نہیں پئیں گے تو مرجائیں گے، شراب پینا آپ کے لیے انتہائی ضروری ہے کیوں کہ آپ اتنازیادہ پی چکے ہیں کہ اب چھوڑنا ممکن نہیں ہے، جگر صاحب نے کہا کہ اگر پیتا رہوں گا تو کب
Flag Counter