Deobandi Books

نسبت مع اللہ کی شان و شوکت

ہم نوٹ :

23 - 26
ہے، حکیم الامت فرماتے ہیں کہ ذکر کرتے رہو ایک دن اﷲ تعالیٰ کی مہربانی اور رحم اور کرم آجائے گا اور نسبت اچانک عطا ہوجائے گی، بالکل دیر نہیں لگے گی، معلوم ہوجائے گا کہ دل میں اﷲ تعالیٰ کا خاص نور آگیا ہے۔
خواجہ صاحب نے حضرت حکیم الامت سے پوچھا کہ جب نسبت عطا ہوتی ہے تو کیا سالک کو پتا چل جاتا ہے؟ فرمایا: جی ہاں! ایسا پتا چلتا ہے جیسے جب آپ بالغ ہوئے تھے تو آپ کو  یارو ں، دوستوں سے پوچھنا نہیں پڑا تھا کہ یارو! بتانا میں بالغ ہوا یا نہیں ایسے ہی جب روح بالغ ہوتی ہے تو روح کو ایک مستی، ایک کیف، ایک درد بھرا دل عطا ہوتا ہے، اﷲ پر جان دینے کا ایک جذبہ نصیب ہوتا ہے اور نہ جانے کیا کیا ملتا ہے اس کی تفصیل نہیں کی جاسکتی ۔ سلوک کی با ت سنا رہا ہوں کیوں کہ یہ وقت حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کی تعلیمات پیش کرنے کے لیے ہوتا ہے جس پر ہمارے بڑے بات کر گئے آج ان کا ایک چھوٹا ادنیٰ خادم پیش کررہا ہے۔
۳۔ تیسری اور آخری سب سے اہم بات عرض کرتا ہوں کہ گناہوں کے زہر سے بچو، اسبابِ گناہ سے بھی دور رہو، نامحرم رشتہ داروں سے، چچی، ممانی، اپنے بھائی کی بیوی، اور اپنی سالی غرض جس جس سے بھی پردہ ہے ان سے نگاہ کی حفاظت کرو اور خواتین شرعی پردہ کریں، اسی طریقے سے مدارس میں جن بچوں کے داڑھی مونچھ نہیں ہے ان سے اشعار بھی نہ پڑھوائیں، ان سے تنہائی بھی نہ کریں اور پیر بھی نہ دبوائیں۔
تین کام ہوگئے:نمبر ایک اﷲ والوں کی صحبت میں تسلسل کے ساتھ چالیس دن لگالیں۔ نمبر دو شیخ جو ذکر بتا دے اس میں کبھی ناغہ نہ کریں، بیماری ہے تو لیٹے لیٹے پڑھ لیں، پورا نہ کر سکیں تو آدھا ہی پڑھ لیں، ایک ہزار بتایا تو پانچ سو پڑھ لیں یا ایک سو ہی پڑھ لیں جیسے مسافرت میں اسٹیشن پر ایک ہی پیالی چائے جو اچھی بھی نہیں ہوتی مگر پی لیتے ہیں۔ نمبر تین معصیت سے بہت بچو، خانقاہوں میں رہنے اور ذکر کے باوجود جن لوگوں نے بدپرہیزیاں کیں، اپنی آنکھوں کو بدنظری سے نہیں بچایا، گندے اور خبیث خیالات سے دل کونہیں بچایا تو پھر سمجھ لیجیے کہ وہ اﷲتک کبھی نہیں پہنچ سکے گا۔
Flag Counter