Deobandi Books

اللہ تعالی کے ساتھ اشد محبت کی بنیاد

ہم نوٹ :

21 - 26
مولیٰ پر اور پیدا کرنے والے پر اور پالنے والے پر اور جس کے قبضے میں ہماری صحت اور ہماری بیماری، جس کے قبضہ میں ہماری غریبی اور مال داری، جس کے قبضے میں ہماری عزت او رذلت اور جس کے قبضے میں ہماری مغفرت اور جنت اور جہنم ہے ایسی طاقت والی ذات پر، ایسے       ارحم الراحمین پر ہر سانس فدا کرنے کے لیے جان کی بازی لگاؤ تب رہو ورنہ اور خانقاہیں بھی موجود ہیں، ہم آپ کو منع نہیں کرتے اور خوشامد بھی نہیں کرتے کہ یہاں آؤ، جس کو اللہ پر جان دینا ہو وہ میرا ساتھ دے۔ شاہ سید احمد شہید نے یہی اعلان کیا تھا کہ جس کو میرے ساتھ بالاکوٹ چل کر خدا تعالیٰ پر جان دینا ہو وہ میرے قافلے میں آجائے؎
دعوائے  مرغابی  کردہ  ست  جاں
کے  ز   طوفان   بلا     دارد    فغاں
اب اختر کی جان نے بھی مرغابی ہونے کا دعویٰ کردیا ہے، اب آہ و فغاں سے نہ مجھ کو ڈر ہے اور نہ مجھے کوئی پکڑ سکتا ہے۔ میں جہاں چاہوں گا وہاں رہوں گا، جہاں دل چاہے گا وہاں جاؤں گا، میرے پیر میں ان شاء اللہ! کوئی زنجیر ڈالنے والا نہیں ہے، میرے ذمہ جو حقوق تھے سب ادا کرچکا۔ ایک بیٹا، ایک بیٹی اللہ تعالیٰ نے دیے، ان کی شادیاں ہوگئیں، میری ذمہ داری شرعی ختم۔ ایک بیوی تھی وہ قبرستان میں جاکر سوگئی۔ اب اس کے حقوق بھی میرے ذمہ نہیں رہے۔ اب صرف اللہ تعالیٰ ہی کے حقوق میرے ذمہ ہیں، وہ مالک اپنے کرم اور اپنی رحمت سے مجھے توفیق دے کہ اختر اللہ پر جان دینے کا حوصلہ پاجائے۔ مجھے ایک جماعت، ایک قافلہ عاشقوں کا چاہیے جو میرے ساتھ سارے عالَم میں پھریں اور اللہ تعالیٰ پر جان دینا سیکھیں اور  ان شاء اللہ تعالیٰ وہ سلاطین کے تخت و تاج سے زیادہ مزہ پائیں گے۔ لیلائے کائنات کے نمکیات سے زیادہ مزہ پائیں گے۔ سورج و چاند کی روشنی سے زیادہ مزہ پائیں گے۔ پاپڑ بریانی، پلاؤ اور سموسوں سے زیادہ مزہ پائیں گے۔ ان کی لذتِ باطن کے مقابلے میں ان شاء اللہ! کوئی چیز مثل نہیں ہوسکتی کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی ذات بے مثل ہے، جب دل میں وہ مولیٰ آتا ہے جو بے مثل ہے جس کا کوئی ہمسر نہیں ہے وہ دل ان شاء اللہ! دونوں جہاں سے بڑھ کر مست رہے گا اور دوسروں کو بھی مست کرے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ اور واللہ کہتا ہوں کہ اللہ پر مرنے والا
Flag Counter