Deobandi Books

اللہ تعالی کے ساتھ اشد محبت کی بنیاد

ہم نوٹ :

12 - 26
آغوشِ رحمت میں قبول کرلیں۔ جس راستے پر شیطان لے جارہا ہےیاد رکھو! یہ شیطان تمہارے کام نہیں آئے گا، اللہ کے لیے کہتا ہوں۔
درد انگیز دعا
اے خدا! اختر کی آہ میں اثر ڈال دے۔ جس ظالم کا دل پتھر ہوگیا ہو اور میری آہ اس کے قلب پر اثر انداز نہ ہورہی ہو، گناہ کرتے کرتے وہ سیاہ دل ہوچکا ہو اس کے دل میں بھی میری آہ کو مؤثر کردے۔ تیری قدرت سے باہر نہیں ہے، کتنا ہی سخت دل ہو مگر وہ مخلوق ہے، آپ خالق ہیں، آپ کی قدرت میں خالقیت کی شان ہے۔ آپ میری آہ کے اندر تاثیر پیدا کرنے پر قادر ہیں کہ جو دل مایوس ہو اس مایوس قلب میں بھی آپ اپنی امیدوں کے اور رحمت کے، محبت کے، خوشیوں کے چاند اور آخرت کی کامیابیوں کے چاند طلوع فرمادیں اور مایوس کو امیدوار کردیں۔ آپ کے لیے کچھ مشکل نہیں۔ مشکل کی لغت ہمارے ہاں ہے، مخلوق میں ہے، حق تعالیٰ کے ہاں مشکل کی کوئی لغت نہیں ہے۔
اب ایک اور شعر اور سنو! اگر کوئی وقت کی بات کرتا ہے تو مجھ سے تعلق مت رکھو، کسی اور مسجد میں جاؤ، میں نے آپ کو کب بلایا ہے، میں نے آپ کو بلایا نہیں آپ بھیجے جاتے ہیں۔ یہاں کا ہر آدمی یہ شعر پڑھ سکتا ہے؎
میں  خود  آیا  نہیں  لایا  گیا  ہوں
محبت  دے  کر   تڑپایا    گیا   ہوں
سمجھتا      خاک      اسرارِ        محبت
نہیں  سمجھا   میں سمجھایا  گیا   ہوں
فاش کیا ہے آہ نے زخم جگر کو بزم میں
جہاں جی چاہے جاؤ لیکن یہ داستان دردِ دل کی ان شاء اللہ خال خال ہی شاید پاؤگے، مشکل ہی سے پاؤگے، ہمارے بزرگوں کی ہم پر دُعائیں اور ان کی نگاہیں ہیں۔ میر اکتابی علم کم 
Flag Counter