Deobandi Books

اللہ تعالی کے ساتھ اشد محبت کی بنیاد

ہم نوٹ :

6 - 26
عرضِ مرتب
۱۱ ؍محرم الحرام ۱۴۲۱؁ھ مطابق ۱۷؍اپریل ۲۰۰۰؁ء بروز دو شنبہ مرشدی و مولائی عارف باللہ حضرتِ اقدس مولانا شاہ محمد اختر صاحب مدظلہم العالی کی طبیعت کچھ ناساز تھی اس لیے حضرت والا نے اپنے خلیفۂ اجل حضرت مولانا عبدالحمید صاحب مہتمم دارالعلوم آزادول کو جو جنوبی افریقہ سے حضرت والا کی خدمت میں رہنے کے لیے تشریف لائے تھے حکم دیا کہ وہ بیان کریں چناں چہ شیخ کی محبت پر مولانا کا بہت عمدہ بیان ہوا۔ بیان کے اختتام پر قبیل عشاء حضرت والا اچانک اپنے حجرے سے نہایت تیز رفتاری سے مسجد تشریف لائے اور فرمایا اگرچہ میری طبیعت ناساز تھی لیکن قلب میں شدید داعیہ پیدا ہوا اس لیے بہ تقاضائے قلبی آپ لوگوں کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں    ؎
میں خود آیا نہیں لایا  گیا  ہوں
محبت دے کے تڑپایا  گیا  ہوں
نہیں سمجھا میں سمجھایا گیا ہوں
اور مندرجہ ذیل بیان فرمایا جو اپنے شیخ کی ناقدری کرنے والوں کے لیے تازیانۂ عبرت،     تازیانۂ محبت اور ندامت سے اشکبار کرنے والا تھا،اور جس میں ثابت فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی اشد محبت شیخ کی اشد محبت کے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی۔
وعظ کا نام’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ اشد محبت کی بُنیاد‘‘ تجویز کیا گیا ۔
اللہ تعالیٰ قیامت تک اُمّت کے لیے نافع اور قیامت تک صَدقۂ جاریہ بنائے ،آمین۔
 مرتب:
 یکے از خدام
عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم
Flag Counter