Deobandi Books

امید مغفرت و رحمت

ہم نوٹ :

14 - 26
گٹھڑی لے کر خود حاضر ہوئے ہیں کہ فَاعْفُ عَنِّیْ ہم گناہ گاروں کو معاف فرماکر اپنا محبوب عمل ہم پر جاری کردیجیے اور ہمارا بیڑا پار کردیجیے اور فَاعْفُ عَنِّیْ میں فا تعقیبیہ ہے کہ جب گناہ گار بندوں کو معافی دینا آپ کا محبوب شکار ہے،ہم گناہوں کے شکار ہیں،ہمیں معاف کرکے شکار کرلیجیے،معاف کرنا آپ کا محبوب عمل ہے تو پھر دیر نہ کیجیے، جلدی سے ہم کو معاف کرکے اپنا محبوب عمل کرلیجیے، ہم تو آپ سے آپ کا محبوب عمل مانگتے ہیں لہٰذاسرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فاتعقیبیہ لگادی کہ اے اللہ! جلد معاف کردیجیے،معاف کرنے میں دیر نہ کیجیے کیوں کہ معاف کرنا آپ کو خود محبوب ہے،لہٰذا جلد کرم فرمایئے اور کون سا کرم ہم آپ سے مانگتے ہیں؟ حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا شعر ہے؎
من نگویم  کہ طاعتم بپذیر
قلم   عفو     برگناہم    کش
میں نہیں کہتا کہ میری عبادت کو آپ قبول فرمالیں بس یہ چاہتا ہوں کہ میرے گناہوں  پر معافی کا قلم پھیردیجیے،میرےگناہوں کومحوفرمادیجیے،میرےگناہوں کی فائل غائب فرما دیجیے،جب معافی ہوگئی تو جنت میری ہے۔لہٰذااے خدا!آپ کے فضل سے آپ کی صفت ِعفو کا بیان ہوا، لہٰذا اس وقت اے خدا!اختر آپ سے مانگتا ہے۔ اے اللہ! اپنے معاف کردینے کی صفت کا ہم سب پر ظہور فرماکر ہم سب کو معاف کردیجیے۔ آپ کا محبوب عمل ہوجائے گا اور ہمارا بیڑا پار ہوجائے گا۔کیا کہوں اس وقت مجھے اتنا مزہ آرہا ہے اللہ تعالیٰ کی اس صفت کے بیان کرنے پر کہ میں بے حد شکر گزار ہوں۔
فرضیتِ تقویٰ کا عاشقانہ راز
اللہ تعالیٰ نے اپنے مزاجِ الوہیت کی بزبانِ نبوت سارے عالَم کو اطلاع کردی کہ اے گناہ گارو! کیوں گھبراتے ہو مجھے معاف کرنا محبوب ہے،گناہ پر تم جری تو نہ ہو،گناہ پر بہادری مت دکھاؤ کیوں کہ گناہ میری ناراضگی اور غضب کا بھی سبب ہے اور گناہ سے تم مجھ سے دور ہوجاؤگے اور ہم تم کو دور کرنا نہیں چاہتے،اس لیے تقویٰ فرض کرتے ہیں۔      تقویٰ 
Flag Counter