Deobandi Books

امید مغفرت و رحمت

ہم نوٹ :

16 - 26
ہیں تو مغفرت کے بعد رحمت کو کیوں نازل فرمایا؟ اس کا جواب علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں دیا کہ مغفرت کے بعد رحمت کا ایک خاص ربط ہے۔ مغفرت کے معنیٰ ہیں بِسَتْرِ الْقَبِیْحِ وَاِظْہَارِ الْجَمِیْلِ8؎ اللہ تعالیٰ جب معاف فرمادیتے ہیں تو اس کی بُرائیوں کو چھپادیتے ہیں اور نیکیوں کو ظاہر فرمادیتے ہیں اور رحمت کے معنیٰ ہیں اَیْ تَفَضَّلْ عَلَیْنَا بِفُنُوْنِ الْاٰ لَاءِ مَعَ اسْتِحْقَاقِنَا بِاَفَانِیْنِ الْعِقَابِ9؎ اب ہمارے اوپر اے اللہ! طرح طرح کی نعمتیں برسا دیجیے کیوں کہ آپ نے ہمیں معاف کردیا، ہم کو بخش دیا، باوجود اس کے کہ ہم اَفَانِیْنِ الْعِقَابِ کےمستحق تھے۔ فَنْ کی جمع فُنُوْنْ اور فُنُوْنْ کی جمع اَفَانِیْنْ جو طرح طرح کے عذابوں کا مستحق تھا تو جب ہم نے معافی مانگ لی اور آپ نے ہم کو بخش دیا تو اب ہمیں طرح طرح کی نعمتوں سے نوازش کیجیے۔اس نالائق بندے کو جو طرح طرح کے عذاب کا مستحق تھا اب اس پر اپنی نعمتوں کی بارش کردیجیے۔ یہ تفسیر روح المعانی پیش کررہا ہوں جو عربی زبان میں ہے،اس کا اردو ترجمہ پیش کررہا ہوں۔ دیکھیے! جب بچہ ابّاکو راضی کرلیتا ہے کہ ابّا معاف کردو تو جب ابّامسکرادیتا ہے اور بچہ علامت سے سمجھ جاتا ہے کہ اب ابّا نے معاف کردیا تو پھر ابّا سے کہتا ہے کہ ابّا  پیسہ دیجیے، لڈو دیجیے، ٹافی دیجیے، جس درجے کا بچہ ہوتا ہے اسی درجے کی درخواست کرتا ہے، اگر نادان بچہ ہے تو ٹافی ہی پر رہے گا، اگر اور سمجھ دار ہے تو لڈو مانگے گا، اور سمجھ دار ہے تو موٹر مانگے گا، اور سمجھ دار ہے تو بلڈنگ مانگے گا، اور سمجھ دار ہے تو کارخانہ مانگے گا جس طرح ہر بچے کی مانگ الگ ہوتی ہے اسی طرح ہر بندے کی درخواست الگ ہوتی ہے، بندہ جتنا اللہ کو پہچانتا ہے، جتنا اللہ والا ہوتا ہے اس کی درخواست بھی اتنی ہی بلند ہوتی ہے۔
رحمت کے چا رمعنیٰ
حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے رحمت کی چار تفسیر کی ہیں کہ اے اللہ! اب جب ہم نے آپ سے معافی مانگ لی تو چار قسم کی رحمت عطا فرمایئے:
_____________________________________________
8؎   روح المعانی :71/3،البقرۃ (286) ، داراحیاءالتراث،بیروتروح المعانی: 42/11،ذُ   کرتفسیرہ فی سورۃ التوبۃ(117) ، دار احیاء التراث، بیروت
Flag Counter