Deobandi Books

ماہنامہ الحق جون 2014ء

امعہ دا

53 - 67
حضرت مولانا سعید الرحمن دیروی کا حضرت فانی صاحبؒ سے دلچسپ مکالمہ 
      حضرت مولانا سعید الرحمن صاحب دارالعلوم حقانیہ کے لائق وفائق استاد ہیں او رشیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا عبدالحلیم دیروی صاحب مدظلہ المعروف بہ دیربابا جی کے صاحبزادے ہیں۔ماشاء اللہ صاحبزادے بڑے خوش طبع اور ہنس مکھ انسان ہیں، انہوں نے حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد ابراہیم فانی ؒسے دوران بیمارپُرسی کچھ ضروری اوردلچسپ سوالات کئے، جس میں حضرت فانی ؒ کا مسلک ومشرب اور چھپے دلی جذبات کا اظہار ہوتا ہے او رجس میں حضرت فانی ؒ کی کتاب زندگی کے کچھ اوراق پلٹے گئے جو کہ ان شاء اللہ قارئین کیلئے دلچسپی کا باعث ہوگا۔……(حافظ محمد اکرم) 
مولانا ہلال احمد:  حضرت! آپ آرام نہیں فرماتے‘ آپ کو آرام کرنا چاہیے
فانی صاحبؒ:  مصیبت آشنا ہوں میں ازل سے اے چمن والوں     مجھے آرام آیا بھی تو زیر دام آئے گا 
ایک مرتبہ میری قاضی حسین احمد مرحوم سے ملاقات ہوئی تو ان کو میں نے کہا کہ جناب من! آپ نے تو دل کی سرجری کی ہوئی ہے۔اس کے باوجود کیوں بھاگ دوڑ کررہے ہیں۔ تو حضرت قاضی مرحوم فرمانے لگے کہ مولانا آرام میں صحت نہیں ہے اورپھر فرمانے لگے کہ بیدلؔکہتا ہے، ’’یہ تصحیح کرتا جائوں کہ یہ (بیدلؔ) کا شعر نہیں ہے۔‘‘ مولانا آزاد کی کتاب ’’غبارِ خاطر‘‘ میں اس کی پوری تشریح موجود ہے۔ وہ فرماتے ہیں …
		موجیم کہ آسودگی ماعدم ماست    مازندہ اذائیم کہ آرام نگیرم
مولانا سعید الرحمن صاحب:   حضرت! پھر آپ لوگوں نے جواب میں کیا عرض فرمایا؟
فانی صاحب ؒ:	میں نے جواب میں یہ شعر کہا…
        مصیبت آشنا ہوں میں ازل سے اے چمن والو    مجھے آرام آیا بھی تو زیردام آئے گا 
جناب ہماری قسمت میں آرام کہاں ہے۔ میں اس بات پہ حیران ہوں کہ اگر یہاں ہسپتال سے فارغ ہوکر جامعہ چلا گیا تو بہت ہلہ ہوگا۔ طلبہ مجھے نہیں چھوڑیں گے، میری تو خواہش یہ ہے کہ جامعہ کے دارالحدیث میں تمام طلبہ ، متعلقین اور محبین کو مدعو کرکے صحتیابی کی خوشی میں ایک اجتماعی تقریب منعقد کرلوں اور طلبہ اورمتعلقین سے معذرت کرلوںکہ آئندہ بیمارپرسی کی غرض سے تشریف مت لائیں۔ نہ بیٹھک میں تشریف لائیں اورنہ کمرے میں۔
مولانا سعید الرحمن:  حضرت ! آپ آرام کرلیں نا۔
فانی صاحب ؒ:  میرا کام بے آرامی کا ہے، دراصل میں نے دو کتابیں شروع کی ہیں،اللہ تعالیٰ نے اپنا خصوصی فضل و کرم فرمایا کہ دوران بیماری دو کتابوں کی تصنیف کی ہمت مرحمت فرمائی۔
مولانا سعیدا لرحمن:  	حضرت !کتابوں کے نام کیا ہیں؟
فانی صاحب ؒ:   	میری ایک کتاب کا نام ہے’’داستان دل کشاں ،درزمان ابتلائ‘‘ اور دوسری کانام ’’تذکرہ 
Flag Counter