سے کام کرنے سے امریکی عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کیلئے سازشوں کا ایک نہ ختم ہونے والا طوفان شروع ہوگیا ہے لیکن حیف صد حیف کہ اس سازشوں میں امریکہ اور اس کے حواریوں کے ساتھ ساتھ ہمارے کچھ اپنے نام نہاد دانشور صحافی اوراینکر پرسن وسیاسی زعماء بھی ایک دوسرے سے بازی لے گئے۔ کسی نے مذاکرات کو حکومت کی ناکامی اور طالبان کی فتح کا ڈھونگ رچایا تو کسی نے شریعت کی غیرسنجیدہ تشریح کرکے غلط رُخ پیش کیا لیکن ان سب سازشوں ‘مشکلوں اور فتنوں کے باوجود مذاکرات کا یہ کارواں چلتا رہا‘ دونوں طرف سے بات چیت جاری رہنے پر اتفاق ہوا ‘گوکہ درمیان میں طالبان کی جانب سے بم دھماکوں اور حکومت و فوج کی جانب سے فوجی کاروائیوں اور فضائی حملوں سے معاملات الجھنے کے خطرات پیدا ہوئے مگر امن جیسی عظیم نعمت کو حاصل کرنے کیلئے دونوں فریقوں کو صبر کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے جب نام نہاد دانشوروں اوردیگر منفی کاروائیوں ‘اور حاسدین کے پروپیگنڈوں سے مذاکرات کی فضا مکدر ہونے لگی تو حالات کا ادراک کرتے ہوئے مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ حضرت مولاناسمیع الحق صاحب نے فوراً چالیس مذہبی جماعتوں اور صحافیوں پر مشتمل ’’علماء ومشائخ امن کانفرنس‘‘لاہور میں ۱۵فروری کو بلائی ‘جس میں تمام قائدین نے مذاکراتی عمل کو سراہتے ہوئے ‘شانہ بشانہ کردار ادا کرنے کا عزم کیااور فریقین سے سیز فائر بند کرنے کی اپیل کی۔ پاکستان کے تمام علماء و مشائخ نے مولانا سمیع الحق صاحب کو مشترکہ طورپر ’’سفیرِ امن ‘‘کا خطاب دیا۔ تمام قائدین کی موجودگی میں مولانامدظلہ نے اپنے خطاب کے بعد مشترکہ اعلامیہ پیش کیا جس کی پوری قیادت نے تائید کی۔ اعلامیہ کا متن حسب ذیل ہے۔
علماء ومشائخ امن کانفرنس کا اعلامیہ لاہور
مورخہ 15فروری 2014زیر صدارت حضرت مولاناسمیع الحق صاحب مدظلہ
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم ۔ ہم ملک کو درپیش بحرانوں کا حل صرف اورصرف مذاکرات کو سمجھتے ہیں طاقت آزمائی اورفوجی آپریشن ملک میں نہ ختم ہونے والی خونریزی کا ذریعہ بنیں گے جس کے نتیجے میں ملک کی سلامتی اوراستحکام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں علماء مشائخ کا یہ اجتماع طالبان اورحکومت دونوں سے اللہ کے واسطے فوری جنگ بندی کی اپیل کرتے ہیں فریقین مذاکراتی عمل میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہونے دیںیہ مطالبہ ملک بھر سے تمام مکاتب فکر کے 200سے زائد جید علماء کرام اورمشائخ عظام سے طالبان مذاکراتی عمل کمیٹی کے سربراہ سفیر امن وسلامتی مولانا سمیع الحق کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کیا ۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہاگیاکہ پچھلے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ