Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

9 - 65
امام غزالی کا قول:  شک جستجو کی علت ہے جستجو سے تحیر پیدا ہوتا ہے اور تحیر وسیلہ یقین ہے ‘ امام غزالی کا یہ قول ان کے تمام علم و اختیار کا ماحصل ہے میں اس قول کی صداقت پر گواہی دینا چاہتا ہوں الخ (آزاد کی کہانی خود آزاد ؒ کی زبانی ص ۳۴۲)
________________O________________
فلسفہ ومنطق کے بجائے معرفت الہٰی میں اشتغال نجات:
فماذابعد؟	  وقع الیّ کتاب صغیر فی اردو اسمہ ’’ارشاد رحمانی ‘‘ من تالیف العالم الربانی الشیخ محمد علی المونگیری موسس ندوۃ العلماء ۔۔خص بالذکر شیخہ مولانا فضل الرحمن الگنج مراد آبادی ؒ وکیف تعرف بہ۔سألہ من الکتب التی یقرء ھا ولما ذکر کتب الفلسفۃ والمنطق امتعض الشیخ وقال نفرض انک قرء ت ھذالکتاب وبرعت فی ھذا العلوم ’’الیونانیۃ‘ فماذابعد؟ وای فائدۃ تجنیھا ؟ امش معی الی قبررجل لم یعرف من ھذا العلوم قلیلاً ولاکثیراً ولکن عرف اللہ وکان لہ معہ شان۔ ثم امس معی قبر فلان من ائمۃ المنطق ومن کبار المؤلفین فی ھذا الموضوع تر عجباوتر فرقا واضحاً (مقالہ لابی الحسن علی الندوی البعث الاسلامی مجلۃ عربیۃ تصدرمن لکھنو مارچ ۱۹۵۶ئ)
سلف کا علم و تعلیم،  تدریس ومطالعہ میں انہماک کے چند عبرت افروز مناظر:
شیخ عبدالحق محدث دھلویؒ اپنی طالب علمی کا حال درج کرتے ہوئے ارقام فرماتے ہیں:  ’’دراثنائے مطالعہ کہ وقت از نیم شب درمی گذشت والدم قدس سرہ مرا فریاد میزدہ باباچہ می کنی  شیخ فرماتے کہ والد کی آواز سن کر فی الحال  دراز می کشیدم‘‘  تادروغ نہ شودمی گفتم کہ خضتہ ام چہ می فرمایند مگر پھر باز برمی نشستم ومشغول می شدم
’’آپ کے والد کو آدھی آدھی رات تک پڑھنے سے آپ پر رحم آجاتا اور کہتے کہ کب تک جاگوگے؟ شیخ اسوقت لیٹ جاتے اور کہتے کہ لیٹا ہوں کیا حکم ہے؟ اورپھر کچھ دیربعد اٹھ کرمطالعہ میں پھر مشغول ہوجاتے۔‘‘
شیخ ؒ ہی نے یہ بھی لکھا ہے:  چند بار دستار و موئی سر آ تش چراغ درگرفتہ باشد ومراتا رسید نی حرارت آن ھجرہ دماغ خبرنہ 
(کئی دفعہ ایسا بھی ہوتا کہ پگڑی اور بالوں کے قریب رکھے چراغ سے آگ لگ جاتی اور جلن کی اثر پہنچنے تک خبر بھی نہ ہوتی) سلطان المشائخ نظام الاولیاء طالبعلمی کے زمانہ میں بخطاب بحاث ومحفل شکن مخاطب گشت (تذکرہ الاولیاص۱۰۱)
(یعنی اساتذہ سے رد وقدح سوال وجواب کرنے اور شبہات وخدشات پیش کرنے میں آپ کو خاص امتیاز حاصل  تھا‘ اس لئے نام ہی ’’بحاث ‘‘ ہوگیا اور محفل شکن سے مراد درس کی محفل میں اساتذہ کو اپنی طرف متوجہ کرنے والا‘‘)
			(ماخوذ از علامہ مناظر احسن گیلانی کی معرکۃ خیز کتاب نظام تعلیم و تربیت ص۳۲۶ ج اول)

Flag Counter