Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

10 - 65
طالب العلمی کے زمانہ میں تدریس کامشغلہ: 
مولانا عبدالحئی فرنگی محل خودنوشت سوانح میں وکلما فرغت من تحصیل کتاب شرعت فی تدریسہ فحصل لی الاستعداد التام فی جمیع العلوم بعون اللہ الحی القیوم  (نفع المفتی والمسائل ص۲۵)
(جس کتاب کوپڑھنے سے میں فارغ ہوتا اسی کو پڑھانا بھی شروع کردیتا اس طرح تمام علوم میں میری لیاقت پختہ ہوتی چلی گئی اللہ حی وقیوم کی اعانت سے۔)
مولانا آزاد بلگرامی نے اپنے استاذ مولانا میرطفیل محمد کے ترجمہ میں لکھا ہے :   ’’اکثر آں بودکہ ہر کتابے کہ خودمی خواندند بہ تلامذہ خود درس می گفتند ‘‘  (مآثر الکرام ص ۱۵۰) ’’اکثر ایسا ہوتا کہ جو کتاب خود پڑھ رہے ہیں اسے شاگردوں کو پڑھانا بھی شروع کیا‘‘  
دہلی اور ٹھٹھہ میں ہزاروںمدرسے :
صبح الاعشی  میں قشقلندی نے دِلّی کا ذکر کیا ہے کہ ’’فیھا الف مدرسہ واحدۃ للشافعیۃ وباقیھاللحنفیۃ‘‘ 
’’ہندوستان کے پایہ تخت دہلی میں اسوقت ایک ہزار مدرسے تھے جن میں شافعیوں کا ایک اور باقی سب حنفیہ کے تھے‘‘
اورنگزیب مرحوم کا زمانے کے مشہور سیاح ہملٹن کا بیان ہے کہ شہر ٹھٹھہ میں مختلف علم وفن کے چارسو مدرسے تھے 
					(ہندوستان عالمگیر کے عہد میں نواب مرزا یار جنگ)
علم وفن کی قدردانیاں:
علم و دین کی اشاعت پر حکومتیں اسلامی عہد میں بیش قرار رقمیں صرف کرتی تھیں فیروز تغلق کے عہد میں وکانت الوظائف فی عہدہ العلماء والمشائخ ثلثہ ملاین (تین ملین) وستمائہ الف تنکہ   
فیروز کے زمانے میں علماء ومشائخ کی تنخواہوں اور وظائف پر تین ملین یعنی چھتیس لاکھ تنکے خرچ ہوتے تھے۔‘‘
مدرسہ آثار شریف درعہد عادل شاہ ؒ کے تذکرہ میں ابراہیم زبیری نے اس کے طعام خانہ کے بارہ میں لکھا :  شاگرداں را از سفر آثار آش ونان بوقت صبح بریانی ومزعفر وبوقت شام نان گندم و کھچڑی  کھانے پینے کی حد تک نہیں بلکہ  وفی اسم یک ہون (انگریزی روپے کے ساڑھے چارروپیہ کا مساوی سکہ ) وکتابہاکے فارسی وعربی مددمی نمائند 
’’روزانہ دن کے کھانے میں طلبہ کو بریانی اور مذعفر کی پلیٹیں اور رات کو گندم کی روٹی اور کھچڑی دی جاتی تھی اور ہر شخص کو ایک طلائی سکہ اور فارسی وعربی کتب کی اعانت ملتی تھی۔‘‘
مولانا گیلانی کے دادا کے مکان پر محراب الھدایت والارشاد مرقوم ہونے کا مطلب :
مولانا گیلانی ؒ کے دو منزلہ مکان کے ناصیہ پر تاریخی نام ’’محراب الہدایت والارشاد گیلانی‘‘ لکھا ہے۔ 
مولانا مناظر احسن گیلانی کے دادا بہار کے گیلانی گائوں میں اسی گھر کے باہر برگد کے طویل وعریض درخت کے 
Flag Counter