Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

52 - 65
مفتی غلام حسین *
جامعہ حقانیہ کے شعبہ تخصص فی الفقہ کا تعارف اور کارکردگی
(قسط ۲)
اسکی دوسری نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ سال اول کے طلباء پر سال اول ہی میں عیدا لا ضحٰی سے قبل چالیس سے پچاس صفحات پر مشتمل ’’قربانی کے احکام و مسائل ‘‘ کے نام سے ایک مقالہ لکھنا لازم قرار دیا گیا ہے ، جس کا بنیادی مقصد یہ ہوتا ہے کہ فقہ کے میدان میں قدم رکھنے والا یہ طالب علم ابتداء ہی سے تحقیق وریسرچ ‘ زمانہ حال میں پیش آنے والے تمام ضروری مسائل سے آگاہ ہو اور عید الا ضحی کے دوران آنے والے تما م ضرور ی مسائل اسکو مستحضر رہے ۔
سال اوّل کے مطالعاتی ، کتابوں سے ربط اور اساتذہ کرام کے تربیتی اور فتویٰ سے متعلق قیمتی مشوروں کو لیکر جب شعبہ تخصص کے یہ طلباء سال دوم کے کلاس میں بیٹھ جاتے ہیں ، تو ان کے ذمہ داریوں میں مطالعہ کے ساتھ ساتھ دو (۲) اور ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہے، چنانچہ ہر طالب علم کو اس سال میں 120سے 150تک فقہ کے تقریباً ہر باب سے متعلق فتاویٰ حل کرنا لازمی ہوتے ہیں ۔
جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ہر طالب علم کو ترتیب کے ساتھ کلاس کے آمیر یا دارالافتا ء کے معاون کی طرف سے استفتاء دیا جاتا ہے جس کے حل کرنے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ طالب علم پہلے اس استفتاء کو بغور پڑھ کر سوال کی نوعیت کو سمجھ لیتا ہے ، اس کے بعد سوال فقہ کے جس باب سے متعلق ہو ،اولاً اردو فتاویٰ میں اس کی چھان بین کرتا ہے ، اردو فتاوی میں جہاں اس طرح کا سوال وجواب منقول ہو یا اس کے مشابہ کوئی دوسری صورت موجود ہے تو اس پر غورو فکر کر کے ایک مضمون جواب کی شکل میں تیار کر لیتا ہے اور پھر فقہ حنفی کے مشہور فتاویٰ جات سے اس پر عربی کے چند حوالہ جات نقل کر لیتا ہے ، اور یوں اس استفتاء کا ایک جوابی خاکہ رف عمل میں تیار کر لیتا ہے اور پھر اس کی اصلاح اپنے صدر مفتی کے ساتھ کر کے اصل استفتاء کے ساتھ جواب لکھ دیا جاتا ہے اور بعد میں مفتی صاحب سے دستخط کر کے مستفتی کے حوالہ کیا جاتا ہے ۔
سال دوم کے طلباء پر دوسری ذمہ داری یہ ہوتی ہے کہ ان کو اسی سال مختلف موضوعات پر مقالہ جات دیئے جاتے ہیں 
___________________________
  *    شعبہ تخصص فی الفقہ و الافتاء جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک 

Flag Counter