مولانا حامد الحق حقانی
دارالعلوم کے شب و روز
راولپنڈی حادثہ پر اجلاس اور نماز جنازہ میں شرکت:
راولپنڈی میں مدرسہ تعلیم القرآن پر مبینہ حملے اوردہشت گردی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج برپا ہوا۔ حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ اوردیگر قائدین موقع پر پہنچ گئے اور مولانا اشرف علی صاحب سے تعزیت کی نیز حکومتی پابندی کے باوجود لیاقت باغ میں کئی شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی۔مولانا اشرف علی صاحب اور جامعہ اسلامیہ راولپنڈی کے مولانا عتیق الرحمن کی خواہش کے مطابق نماز جنازہ مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ نے پڑھایا۔ جنازہ سے پہلے حکومتی عہدیداروں سے بروقت نوٹس لینے کیلئے علماء کرام کا اجلاس بلایا۔وفاق المدارس سمیت تمام علماء کرام نے مولانا سمیع الحق صاحب اور مولانا قاری حنیف جالندھری کی قیادت میں شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان اور رانا ثناء اللہ سے ملاقات کی اور معصوم بچوں کی شہادت پر دو ٹوک موقف پیش کیا۔ اسی طرح نائب مہتمم اوروفاق المدارس کے نائب صدر شیخ الحدیث حضرت مولانا انوار الحق صاحب مدظلہ نے بھی جامعہ تعلیم القرآن کا دورہ کیا اور وفاق کے اہم اجلاسوں میں دارالعلوم کی طرف سے مسلسل نمائندگی کی۔
ڈرون حملوں کے خلاف سپریم کورٹ میں حضرت مہتمم صاحب کی رِٹ :
۲۵ ؍نومبر ۲۰۱۳ء کو حضرت مولانا سمیع الحق نے ڈرون حملوں کے بارے میں سپریم کورٹ میں رٹ دائر کی اس سے پہلے مولانا مدظلہ نے قبائلی علاقہ جات میں ڈرون حملوں کے حوالے سے رٹ دائر کی تھی لیکن چیف جسٹس نے کیس کو خارج کرتے ہوئے معذرت کی تھی کہ قبائل ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں جبکہ بعد میں حضرت مولانا سمیع الحق صاحب اورکونسل کی طرف سے دائرکردہ رِٹ نے ۹؍مئی ۲۰۱۳ء کواپنے فیصلہ میں پشاور ہائی کورٹ نے امریکی ڈرون حملوں کو ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی بلکہ جنگی جرائم قرار دیا تھااور حکومت وقت اوراس کے سربراہ کو ڈرون طیاروں کو گرانے کا حکم دیا تھا، مگر وفاقی حکومت نے سات ماہ گذرنے کے باوجود اس فیصلہ کو سراسر نظرانداز کرتے ہوئے کوئی کاروائی نہ کی اور اس طرح وفاقی حکومت ایک عدالت عالیہ کی صریح توہین کا ارتکاب کررہی ہے، قبائل کے بعد اب سیٹل ایریا ہنگو میں بھی ڈرون حملے کے بعد مولانا مدظلہ نے سپریم کورٹ میں رِٹ دائر کی کہ یہ علاقہ اب صوبائی ‘قومی حکومت اورعدالتوں کے دائرہ اختیار میں ہے۔ لہٰذا سپریم کورٹ اس پر ایکشن لے۔ … اس موقع پر راقم حامد الحق حقانی‘مولانا یوسف شاہ ‘ اور سابق ڈپٹی اسپیکر اکرام اللہ شاہد کی طرف سے معروف وکیل معظم بٹ کی معاونت سے مولانا سمیع الحق نے باقاعدہ وزیراعظم نواز شریف ‘وفاقی وزیرداخلہ اور مرکزی حکومت کے خلاف