Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

31 - 65
مولانانورمحمّدثاقبؔ *
علم اُصول حدیث میں علماء احناف کی تالیفی وتصنیفی خدمات
(قسط ۹ )
مقالہ نگارمولانا نورمحمد ثاقب دارالعلوم حقانیہ کے قابل فخر فرزند اور جید فضلا میں سے ہیں‘ خداداد صلاحیتیوں کی بناء پر امارت اسلامیہ افغانستان کے چیف جسٹس کے منصب پر فائز رہے‘ طالبان دور حکومت میں علامہ اقبال کے فرزند جناب جسٹس جاوید اقبال صاحب افغانستان کے دورہ پر گئے ان سے ملاقاتیں رہیں ‘ وہاں کے نظام عدالت اور فقہ حنفی کی گہرائی اور جامعیت پر بحث و تمحیص اوران کی کارکردگی سے اتنے متاثر ہوئے کہ کابل سے واپسی پر ناچیز سے ملنے میری رہائش گاہ تشریف لائے۔ میری خواہش پر انہوں نے دارالعلوم کے وسیع ہال ایوان شریعت میں اپنا تاثراتی خطاب فرمایا اور جناب ثاقب صاحب کا زبردست انداز میں ذکر کیا۔ خطاب اس وقت الحق میں چھپ چکا تھا بعد میں انہوں نے اپنے سفرنامہ میں بھی ان کا ذکر کیا ۔امید ہے ان کا تحقیقی مضمون علمی حلقوں کے لئے دلچسپی کا باعث ہوگا۔  (مولانا سمیع الحق)
_______________________________

اَلْحمدُلِلّٰہِ الّذی رَفَعَ منارَالعلم فی کلّ مصرٍ وعصر، وأقام أھلَہٗ ظاھرین علی الحقّ مؤَیَّدین بِالفتحِ والنّصر، والصّلٰوۃ والسّلام علٰی سیّدنا محمّدِنِ المُنزَل علیہ سورۃُ الفتحِ والنّصر، وعلٰی آلہٖ وصحبہٖ صلٰوۃً وسلامًا لایحویھما عَدٌّ ولاحَدٌّ ولاحصر، ماروٰی محدِّثٌ حدیثًامرفوعًا فأزَاحَ عن رُواتہٖ وَصْمۃَ الحصر۔
أمّابعد ! بندہ نے اُصولِ حدیث کے سلسلۂ مضامین کی پچھلی قسطوں میں اُصولِ حدیث (جسے علوم الحدیث ، مصطلح الحدیث ، اور علم درایۃ الحدیث بھی کہتے ہیں) میں علماء احناف کی چار سو (۴۰۰) کتابوں کاتذکرہ کیاتھا۔
اَب اِس علم میں حضرات علماء احناف کی دیگر کتابیں ( اُن کے مصنفین کی تواریخِ وفات کی ترتیب پر ) ذکر کی جاتی ہیں جوکہ مندرجہ ذیل ہیں:

___________________________
    *سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف افغانستان‘ وسابق رئیس دارالافتاء المرکزیہ افغانستان

Flag Counter