Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

39 - 65
ڈاکٹر ریحان اختر*
کیا اسلام بزور شمشیر پھیلا ؟
اسلام خالقِ کائنات کا انسانیت کے لیے عظیم ترین عطیہ ہے۔ جو ہمہ گریت، آفاقیت وابدیت کا حامل ہے۔ چوںکہ یہی دین حضرت آدم ؑ سے لے کر حضرت نوحؑ ابراہیم ؑ واسماعیل ؑ نے اسی دین کا علم بلند کیا اور اسی دین حق کی تکمیل کائناتِ انسانی کے سب سے بڑے محسن اعظم محمدعربی ﷺکے ذریعہ ہوئی جس کو اللہ رب العزت نے اپنی کتاب عزیز میں برملا اعلان فرمایاہے:
الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لیکم الاسلام دینا۔ ۱؎
(آج کے دن ہم نے تمہارے لیے دین اسلام کو مکمل کردیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کردی اور تمہارے لیے طریقہ زندگی کے طور پر اسلام کو پسند کیا۔)
موجودہ دور میں اسلام مخالف طاقتیں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈہ بڑی تیزی کے ساتھ اپنے تمام اسباب وذرائع ارسال کے ذریعہ ترسیل کررہی ہیں کہ دنیا میں اسلام کے نشوونما طاقت وقوت کے زور سے ہوئی۔ دین اسلام کی ترویج واشاعت میں اسلامی جنگوں کا اہم کرداررہا ہے۔ اور یورپ اپنی معاندانہ روش کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے تمام حربے استعمال کررہا ہے کہ کس طرح سے اسلام کی صاف وشفاف شبیہ کو داغدار کیا جائے۔ کبھی تو اسلام کو ایک خونخوار مذہب سے تعبیر کرتا ہے اور کبھی مسلمانوں کو درندہ صفت اور دہشت گرد کا لیبل لگادیتا ہے اور اپنی اسلام مخالف سرگرمیوں میں ساری دنیا کو شریک کرنا چاہتا ہے۔ بالخصوص ہندوستان کو اور یہ باور کرارہا ہے کہ ہندوستان میں بھی مسلمان حکمرانوں نے اپنی طاقت وقوت کے بل بوتے پر غیر مذاہب کے لوگوں کی گردن پر تلوار رکھ کر انھیں اسلام کو قبول کرنے پر مجبور کیا۔
بالخصوص صلیبی جنگوں میں معاندین اسلام کی ذلت آمیز ہزیمت وپسپائی کے بعد یہ بات بڑی زور وشور سے اٹھی کہ اسلام ایک خونخوار مذہب ہے اور مسلمان ایک دہشت گرد قوم وملت کانام ہے۔ اس کے بعد سے لے کر آج تک کسی نہ کسی پیرائے بیان وزبان میں اس الزام بے جا کو اسلام کی طرف منسوب کرنے میں پوری دنیا لگی ہوئی ہے۔
___________________________
  *شعبہ دینیات ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ

Flag Counter