Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

51 - 65
پرکئی کئی روز تک مستقل ماتمی پروگرام منعقدکرتے ہیں،مقتولین کی لاشیںبارباردکھائی جاتی ہیں،ان کے ورثاء کے نوحے براہ ِراست نشرکیے جاتے ہیںاوربے گناہ لوگوںکی پکڑدھکڑبھی شروع ہوجاتی ہے،لیکن ملک کے دینی حلقوں اورسنجیدہ عوامی طبقات میں اس بات کوشدت سے محسوس کیاگیاہے کہ جب کسی دینی مدرسے ،شخصیت یاتنظیم کواسی طرح کی دہشت گردی کانشانہ بنایاجاتاہے اورقرآن پڑھنے والے معصوم بچوں کوذبح اورزندہ جلادیا جاتاہے تواس پرہماری میڈیا،سیاست دانوںاورانسانی حقوق کی تنظیموںکی جانب سے کوئی واویلا ،فریاد یا ہمدردی دیکھنے میں نہیں آتی۔
	یہ بات بلاشبہ درست ہے کہ ایسے واقعات میں واویلامچانے اورلائیوںکوریج نشرکرنے سے مزید بغاوت اورانارکی پھیلتی ہے ، لیکن یہ ’’  بہترین طریقہ اورخاموشی ‘‘صرف مساجدومدارس اورعلمی شخصیات تک ہی کیوںمحدودہے؟ ان تمام باتوںپر سوچنا اور ان کامثبت حل تلاش کرناوطن ِعزیزکی سلامتی کے لیے ازحد ضروری ہے۔
	جن علماء ِکرام ،سیاست دانوںاورقلم کاروںنے اس واقعے کواہل ِتشیع کے خلاف سازش قرار دے کر اسے کسی تیسرے ہاتھ کاکھیل قراردیاہے،ان کی بات زیادہ قرین ِقیاس اورمناسب ہے ،لیکن اگرواقعی اس میں کوئی تیسراہاتھ ملوث ہے توہمارے حساس ادارے اس تیسرے ہاتھ کی نشان دہی کیوں نہیں کرسکتے ؟
	اگر بھارتی حکومت ممبی ٔ حملوں کے بنیادی کرداراجمل قصاب کوبرائے نام پاکستانی کھاتے میں ڈال کر، ڈاکومنٹریز اور فلمیں بنابناکرہماری جگ ہنسائی کرسکتے ہیں توہمارے اداروںکوبھی اپنے دشمن کی نشان دہی کرنے میں ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔آخرکون ہے جوہمیں سنی وشیعہ کے نام سے تقسیم کرنے پرتلے ہوئے ہیں؟ کون ہیں جومذہب کے نام پراپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کرناچاہتے ہیں؟ ان قوتوںکی نشان دہی اور ان کے لیے آلہ ٔکار بننے والے افرادکوکیفرکردارتک پہنچائے بغیراس آگ کو بجھانا ناممکن ہے۔
	 محض علماء کی ترغیب سے لوگوں کا اشتعال ختم کرنازیادہ دیرتک کارگرنہیں رہے گا۔ کبھی توکسی ظالم کوسولی پہ چڑھاکربھی اس آگ کوبجھانے کی کوشش کی جائے!!دشمن کورسواکرکے تڑپانے میںزخموں کوجو ٹھنڈک ملتی ہے ،وہ ٹھنڈک تسلی کی مرہم پٹیوں میں کہاں ہے؟ پوری زخم خوردہ قوم کوشدت سے یہ انتظاررہے گی کہ سانحہ راولپنڈی کے پیچھے کون سے عناصرکارفرماہیں؟ یہی ان کے زخموںکاعلاج ہے۔
	اللہ تعالی ہم سب کاحامی وناصرہو۔آمین!
			’’ومن أحسن قولا ممن دعا إلی اللہ ‘‘   g g g     
Flag Counter