، جس پر وہ مختلف کتابوں سے تحقیق ، موضوع سے متعلق ماہرین علماء کرام اور متعلقہ اداروں سے رجوع کر کے ایک ضخیم مقالہ مرتب کر لیتا ہے، جوا ن کے علمی و تحقیقی صلاحیتوں کی ایک کاوش ہوتی ہے ، جو طالبعلم اس مقالہ کو مکمل کر کے حوالہ کر لیتا ہے وہ جامعہ ھذا کی طرف ے باقاعدہ شعبۂ تخصص فی الفقہ والافتاء کے سند کا مستحق قرار دیا جاتا ہے
۱۴۰۸ھ بمطابق ۱۹۸۸ء سے لیکر اب تک ۱۴۳۴ ھ بمطابق ۲۰۱۳ء تک جن طلباء نے شعبۂ تخصص فی الفقہ والافتاء میں حصہ لیکر جامعہ کے قانون کے مطابق کسی موضوع پر لکھ کر حوالہ کیا ہے ان فضلاء کے نام و مقالات کی فہرست درجہ ذیل میں دیا جاتا ہے ۔
٭ کتاب العقائد والفرق: مولوی عارف شاہ بن حاجی ولایت شاہ ، چارسدہ۔
٭ کتاب السیاسۃ:مولوی محمد کیل بن اختر منیر،سوات۔
٭ کتاب التفسیر والحدیث:مولوی محمد عقیل بن عبدالمقتدر،شانگلہ۔
٭ کتاب الطہارۃ: مولانا مفتی غلام قادر بن سید محمود،مہمند ایجنسی ۔
٭ کتاب الصلوٰۃ: مولوی فضل ہادی بن مولوی محمد عرفان،پشاور۔مولوی عمر شیر بن خان شیر،مہمند ایجنسی۔مولوی مسعود الرحمن بن محمدیوسف،مانسہرہ۔٭ کتاب الزکوٰۃ : مولوی حسین احمد بن حاجی فضل قدیم،صوابی۔ مولوی ارشاد احمد بن غلام حبیب،صوابی۔ ٭ کتاب الصوم: مولوی جاوید اقبال بن نور نواز خان،کرک۔
٭ کتاب الحج: مولوی محمد حنیف بن محمد یونس: مردان۔
٭ کتاب النکاح والرضاع: مولوی عبدالولی بن گنڈ یر شاہ،افغانستان۔
٭ کتاب الطلاق : مولوی حبیب حضرت بن سید اشرف،افغانستان۔
٭ کتاب البیوع: مولوی امداد اللہ بن مولوی عبدالرحمن ،راولپنڈی۔مولوی گلزار احمد بن رحمن الدین، صوابی۔
٭ کتاب البیوع وادب المعاشرت: مولوی فداء محمد بن خان شیر،صوابی۔
٭ سود ، قصاص ، دیت : مولوی ذاکر حسن بن شیخ حسن،نوشہرہ ۔
٭ کتاب الحجر ، اجارۃ : مولوی محمد زید بن دوشم خان ، بٹگرام ۔
٭ کتاب الاکراہ مضاربۃ : مولوی محمد اجمل بن حاجی میر داد خان،بنوں۔
٭ مزارعت ، شفعہٗ رہن، اضحیہ ، ذبائح: مفتی مختیار اللہ بن حبیب اللہ،نوشہرہ ۔
٭ کتاب الجہاد ،الحوالۃ ،الکفالۃ: مولوی نورالحقین بن مولانا سیف الرحمن ،بنوں۔
٭ کتاب الدعویٰ ، الحلف ، الصلح: مولانا امام الدین بن حاجی رحیم الدین ، افغانستان۔
٭ کتاب الشرکۃ ، وقف ،ا حکام المساجد: مولانا دلبر شاہ بن مغر ق شاہ، بونیر۔
٭ کتاب القضاء والشہادۃ : مولوی نجم الرحمن بن مولانا لطف الرحمن،مردان۔