Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

13 - 65
علامہ تفضل حسین خان:  (انگریزی ورومی (لاطینی) یونانی را نیکو گفتہ وخواند ے ونوشتے  (نجوم السماء ص ۳۲۴)
قاضی غلام مخدوم چڑیاکوٹی:  زبان سنسکرت میں امتیاز حاصل کیا۔  (تذکرہ علماء ص ۱۵۷)
مولوی نصرت علی خان قیصردہلوی: ماہرزبان فارسی وعربی وترکی وانگریزی وہندی ست  (تذکرہ علماء ص ۲۳۷)
انکے والد مولانا ناصرالدین :  مناظرہ عیسائیت کیلئے تورات ‘انجیل بالتفسیر عبرانی ویونانی از علماء اہل کتاب اخذکردہ
مولوی نجف علی جھجھر: پنجاہ رسائل بالسنہ خمسہ کہ دری و پاژندی عربی وفارسی ارد وعبارت از انست نیز شرح مقامات عربی بہ صفت اہمال (بے نقط) تصنیف کرد
مولانا محمد قاسم نانوتوی:  جہاز کے انگریز کپتان اٹالین سے بحث کرنے کے بعد انگریزی زبان سیکھنے کا عزم کیا۔ 
مولانا اشرف علی تھانویؒ: فرماتے ہیں کہ ہم تو جیسا بخاری کے مطالعہ میں اجر سمجھتے ہیں میرزاہد امور عامہ کے مطالعہ میں بھی ویسا ہی اجر سمجھتے ہیں۔
شاہ عبدالعزیزؒ :  فرماتے ہیں فاضلے از اکابر علماء آمدہ اندوتحقیق توریت بلسان عبری می کردم (ملفوظات عزیزیہ ص ۲۷)
اواخر عمر میں حفظ قرآن کی دولت کا حصول:
میرمحب اللہ بلگرامی: درعفوان جوانی ذوق حفظ کلام ربانی بہیم رسانید بربالاخانہ خودنشتہ درعرصہ شش ماہ قرآن رایاد کرد (ماثر‘ص۱۲۸)
مشہور مدرس ومحشی مولانا معین الدین کڑوی:  باواسط عمر خود باوجود کثرت درس حفظ قرآن می کرد (ص ۲۲۹)
شیخ احمد فیاض انبیھٹی:  آن کبیرسن بربستر بیماری صعب افتاد وقرآن مجید را دریک سال یادگرفتہ (ص ۸۳)
مولانا فضل حق خیرآبادیؒ :  قرآن مجید درچہارماہ یاد گرفت  (ص ۱۶۴)
مولوی روح اللہ لاہوری:  مکہ معظمہ تشریف لے گئے تو  ’’بسی روز بماہ رمضان قرآن حفظ کرو‘‘
عالمگیر اورنگزیب:  اس ذوق کی انتہاہے کہ اورنگ تخت جہاں بانی پر جلوہ افروز ہونے کے بعد خود بھی اور اپنی بیٹی زیب النساء کو قرآن حفظ کرایا۔
مولانا عبدالحئی نبیرہ مولانا احمد علی محدث: پچاس سال کی عمر میں قرآن پاک یاد کیا۔
مولانا شبیر احمد عثمانیؒ: نے سن کہولت میں یاد فرمایا۔
شیخ الاسلام حضرت مدنی ؒ:   سن کہولت ہی میں جیل خانوں میں یاد فرمایا 
حضرت مولانا قاسم نانوتویؒ:  نے سفر حج کے دوران جہاز میں روزانہ ایک ایک پارہ یاد فرما کر رات کو تراویح میں پڑھایا (مناظراحسن گیلانی)   (ہندوستان میں نظام تعلیم و تربیت مصنفہ مولانا مناظر احسن گیلانی )
Flag Counter