Deobandi Books

ماہ محرم کے فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

13 - 18
یکساں ہے، یہ نہیں ہے کہ گرم شے کا ثواب گرم ہو اور ٹھنڈی شے کا ثواب ٹھنڈا ہو۔ اور پھر طرہ یہ کہ خواہ سردی ہو ،خواہ برسات، خواہ گرمی، چاہے کوئی بیمار ہوجاوے ، مگر شربت ضرور ہو۔
بعض شہروں میں اس تاریخ میں روٹیاں تقسیم کی جاتی ہیں اور ان کی تقسیم کا یہ طریقہ نکالا ہے کہ چھتوں کے اوپر کھڑے ہو کر روٹیاں پھینکتے ہیں جس سے کچھ لوگوں کے ہاتھوں میں آتی ہیں اور اکثر زمین سے گر کر پیروں میں روندی جاتی ہیں جس سے رزق کی بے ادبی اور گناہ ہونا ظاہر ہے۔ حدیث میں اکرام رزق کا حکم اور اس کی بے احترامی پر وبالِ سلبِ رزق آیا ہے۔ خدا سے ڈرو اور رزق برباد مت کرو۔
بعض حضرات کھچڑے کی پابندی کرتے ہیں۔ اصل اس کی صرف وہ تھی جو کہ نمبر (۱) میں لکھی گئی ہے۔ شاید کسی نے یہ سمجھ کر کہ کھچڑے میں اناج آجاویں گے کھچڑا پکا لیا ہوگا، مگر اب اس کو ایسا ضروری سمجھتے ہیں کہ نماز قضا ہوجائے مگر یہ قضا نہ ہو۔ سو ایسا اصرار بدعت ہے۔ نیز اکثر ان امور میں خلوص بھی نہیں ہوتا اور یہی نیت ہوتی ہے کہ لوگ کہیں گے کہ ایک سال پکا کر رہ گئے۔ اس لیے اگر یہ بدعت بھی نہ ہوتا تب بھی ثواب کچھ نہ ملتا۔
بعض جہلاء ان ایام میں اپنی اولاد کو حضرت امام حسین رضی اﷲعنہ کے نام کا فقیر بناتے ہیں۔

Flag Counter