Deobandi Books

ماہ محرم کے فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

17 - 18
اس سے یہ سبق حاصل ہوا کہ دین کے کام میں اگر ایک شخص اپنے نزدیک حق پر ہو تو اسے کسی کی مخالفت کا خوف نہ کرنا چاہئے۔ چاہے سارے مسلمان اس کا ساتھ چھوڑ دیں اور کچھ لوگ جان و آبرو کے بھی درپے ہوجائیں ،دین کے مقابلے میں اس کی پرواہ نہ کرنا چاہئے۔ آخر موت ایک دن آئے ہی گی، پھر دین پر جم کر آجائے تو اس سے کیا بہتر ہے (وعظ حقیقت الصبر ،خطباتِ حکیم الامت ج۹ ص۹۵)
ہر سال غم منانا جائز نہیں
اگر یہ شبہ کیا جائے کہ کربلا کے واقعہ کے وقت تو لوگوں کو غم پیش آیا تھا لہذا اگر اب بھی ہر سال غم کیا جائے تو کیا حرج ہے اس کا جواب حضرت حکیم الامت رحمہ اﷲنے یہ دیا ہے کہ:
قاعدہ ہے کہ ظہور حادثہ کے وقت طبعی غم بلا اختیار ہوا کرتا ہے اور امرِ غیر اختیاری میں انسان معذور ہے، لیکن جب طبعی غم کی حد گزر جائے اس کے بعد غم کو لے کر بیٹھنا یہ مذموم (بُرا) ہے بس اب اس کی حکمتوں پر نظر کرنا چاہئے۔ اس فرق کو ایک مثال میں سمجھئے مثلاً ایک شخص ڈاکٹر سے خود کہے کہ میرا آپریشن کر دو، اس کے لئے وہ ڈاکٹر کو فیس بھی دیتا ہے، اس کی خوشامد بھی کرتا ہے، مگر آپریشن کے وقت اس کے منہ سے آہ اور چیخ بھی نکلتی ہے۔ کیا آپ اس شخص کو اس آہ پر کچھ ملامت کریں؟ ہرگز نہیں، آخر کیوں؟ محض اس وجہ سے کہ یہ غیر اختیاری بات ہے۔

Flag Counter