Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

33 - 34
آپ کو پاگیا اپنی جاں میں
ذکر  سے  جب   ملا  نور  جاں  میں
سینکڑوں  جاں ملی  میری جاں میں
چار  سو  ان  کی  نسبت  کی  خوشبو
پھیل جاتی ہے  سارے  جہاں میں
کس  طرح   سے   چھپاؤں  محبت
راز  ظاہر   ہے   آہ  و  فغاں   میں
چشم    غماز    ہے    دردِ   نسبت
عشق  مجبور   ہے  گو  بیاں   میں
نیم  جاں   کر  دیا   حسرتوں   نے
رہ کے صحرا  میں  ہوں گلستاں میں
آپ  کی  راہ  میں  جان  دے  کر
آپ  کو   پا گیا   اپنی  جاں   میں
یوں  تو  دنیا  سے  جانا  ہے  مجھ  کو
کام  کچھ  نیک کر  لوں   جہاں  میں
تیری    توفیق    کا   آسرا    ہے
ورنہ رکھا  ہے  کیا خاک داں  میں
مثل  خورشید  چمکا   دے  یا ربّ
دردمخفی ہے  جو  میری  جاں  میں
تیری رحمت کے صدقے میں اخترؔ
کیا  عجب   ہو گا   باغِ  جناں  میں 
   (اخترؔ)
Flag Counter