Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

14 - 34
غذائیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
اَفَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ  اِلٰہَہٗ  ہَوٰىہُ9؎
اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)! کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ بعض لوگوں نے اپنے نفس کی خواہش کو اپنا خدا بنایا ہوا ہے۔ لہٰذا لَااِلٰہَ  کی نفی، توحید کامل اس شخص کو حاصل نہیں ہے جو جاہ کا اور مال کا اور حسن کا غلام بنا ہوا ہے۔ زبان سے کتنا ہی توحید توحید کہتا رہے لیکن توحید عملی یہ ہے کہ جاہ کی نفی کرو، باہ کی نفی کرو، مال کی نفی کرو یعنی ماسوا اللہ پر اللہ کی محبت کو غالب رکھو۔ اسی طرح رزق کے معاملے میں پلاؤ، بریانی، کباب بے شک حلال اور جائز ہے، لیکن اتنا نہ ہو کہ ان کی محبت میں ہم لوگ اللہ تعالیٰ کو بھول جائیں۔ دو چیزوں کی نفی ہوگئی، مال کی اور رزق کی۔
تیسرا اِلٰہِ  باطل حُبِّ جاہ ہے
نمبر تین کیا ہے؟ نمبر تین ہے حُبِّ جاہ۔ ایک انسان کو اگر سارا لاہور سلام کرے اور کہے کہ جناب آپ بہت معزز آدمی ہیں تو اس کی عزت میں ایک اعشاریہ اضافہ نہیں ہوگا۔ ہاں! اس بندے سے جس کو سارا لاہور سلام کررہا ہے، اگر اللہ تعالیٰ قیامت کے دن خوش ہوجائیں تب سمجھ  لو کہ اب اس کی قیمت ہے۔ غلام کی قیمت مالک لگاتا ہے، غلاموں کی قیمت غلام اگر لگاتے ہیں تو میزان میں کیا آئے گا؟ غلام، غلام مثبت ایک لاکھ؟ غلام۔ تو میزان اور ٹوٹل غلام ہی تو ہوگا، اور اگر اللہ تعالیٰ قیامت کے دن راضی ہوجائے تب سمجھو کہ اب ہماری قیمت ہے۔ علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کو خدا جزائے عظیم دے۔ اس حقیقت پر کیا عمدہ شعر فرمایا ہے کہ اے دنیا والو! اپنی قیمت پہلے سے مت لگاؤ، اپنے کو فنا کرکے رہو، مٹ کر رہو، نہ نماز پر ناز کرو، نہ روزہ پر، نہ حج پر، نہ زکوٰۃ پر ناز، بس کرتے رہو اور ڈرتے رہو۔ یہ سوچو کہ قیامت کے دن نہ معلوم ہماری کیا قیمت لگے گی۔ اس لیے حکیم الامت فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے کبر سے بچاتا ہے کیوں کہ ہمیشہ ایک عظیم غم میرے سامنے ہے کہ قیامت کے دن نہ جانے اشرف علی کا کیا حال ہوگا۔ اُولٰئِکَ اٰبَائِیْ فَجِئْنِیْ بِمِثْلِہِمْ لہٰذا
_____________________________________________
9؎  الجاثیہ:23
Flag Counter