Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

22 - 34
اہل اللہ کا اہتمام۔نمبر ۲) اس سے پوچھ کر ذکر کا دوام۔ اب تیسری چیز رہ گئی گناہوں سے بچنے کا التزام۔اور گناہ سے بچنا موقوف ہے اہل اللہ کی صحبت پر۔کتنا ہی انسان پڑھ لے، پڑھالے، امامت کرلے، چلّے لگالے مگر تقویٰ جب ہی ملے گا جب اہل تقویٰ کی صحبت نصیب ہوگی۔جس پرآیت کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ13؎ دلالت کرتی ہے یعنی کُوْنُوْا مَعَ الْمُتَّقِیْنَ۔ اور صادق اور متقی ایک ہی چیز ہے جس کی دلیل یہ آیت ہے:
اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ صَدَقُوۡا وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُتَّقُوۡنَ14؎
آج مجھ سے مولانا وکیل احمد شیروانی صاحب نے کہا ہے کہ دعا ذرا لمبی کردوں، آج آخری دن ہے۔ میں نے عرض کیا تھا کہ کوئی اور صاحب دعا کرادیں تو اچھا ہے لیکن ان کا اصرار ہے کہ میں ہی دعا کراؤں تو مختصراً عرض کرتا ہوں کہ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے شعبۂتزکیۂنفس کو  زندہ کیا۔
بعثتِ نبوت کا ایک اہم مقصد تزکیۂنفس ہے
اور یہ شعبہ یعنی تزکیۂنفس نص قطعی سے ثابت ہے اور مقاصدِ بعثتِ نبوت میں سے ہے۔ دیکھئے یُزَکِّیْہِمْ کی مفسرین نے کیا تفسیر کی ہے۔ مفسرین نے تزکیہ کی تین تفسیریں کی ہیں: 
نمبر ۱) یُطَہِّرُ قُلُوْبَہُمْ عَنِ الْعَقَائِدِ الْبَاطِلَۃِ وَالْاِشْتِغَالِ بِغَیْرِ اللہِیعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کے قلوب کو عقائد باطلہ سے اور غیراللہ سے دل لگانے سے پاک فرماتے تھے۔ 
نمبر  ۲) وَیُطَہِّرُ اَنْفُسَہُمْ عَنِ الْاَخْلَاقِ الرَّذِیْلَۃِاور صحابہ کے نفوس کو پاک کرتے تھے اخلاقِ رذیلہ سے۔
اور نمبر  ۳) وَیُطَہِّرُ اَبْدَانَہُمْ عَنِ الْاَنْجَاسِ وَالْاَعْمَالِ الْقَبِیْحَۃِ15؎ اور ان
_____________________________________________
13؎  التوبۃ : 119
14؎  البقرۃ: 177
15؎ تفسیر مظھری :166/2،بلوجستان بک دبو
Flag Counter