Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

8 - 34
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عشق مجازی، غیراللہ سے دل لگانا یہ عذابِ اِلٰہی ہے، جس کو دوزخ کا عذاب دنیا میں دیکھنا ہو تو وہ ان لوگوں کو دیکھ لے جنہوں نے غیراللہ سے دل کو لگایا ہے۔ نیند غائب، ہر وقت پریشان اور دل میں اختلاج۔ ویلیم فائیو کھائی، ویلیم ٹین کھائی، آخر میں پاگل ہوکر گدو بندر چلے گئے۔ اس دنیائے حسن نے کتنوں کو پاگل کردیا۔ اس لیےحکیم الامت فرماتے ہیں کہ عشق مجازی عذابِ اِلٰہی ہے، اور حاجی امداد اللہ صاحب  مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو کسی کے جغرافیہ اور رنگ و روپ سے، ظاہری ڈسٹمپر اور نقش و نگار سے،آنکھوں سے اور کتابی چہرے سے دل لگاتا ہے، کچھ دن کے بعد یہ محبت نفرت اور عداوت سے تبدیل ہوجاتی ہے، اور جو اللہ والی محبت ہوتی ہے، ہمیشہ قائم رہتی ہے، ترو تازہ رہتی ہے یعنی دنیا میں بھی، عالم برزخ میں بھی، میدانِ محشر میں بھی اور جنت میں بھی ان شاء اللہ تعالیٰ۔ اللہ والے جو اللہ کے لیے آپس میں محبت کرتے ہیں، میدانِ محشر میں بھی عرش کے سائے میں رہیں گے۔ یہ اللہ والی محبت ایسی نعمت ہے۔ لہٰذا حضرت فرماتے ہیں کہ اگر محبوب ناقص ہے اور دل کو یہی ناقص غذا دے دی تو دل تباہ ہوجائے گا، خراب ہوجائے گا۔
کلمۂطیبہ کے معانی
لہٰذا اس سلسلہ میں آج لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ کی تفسیر کرنا چاہتا ہوں۔ لَا اِلٰہَ کے معنیٰ غیراللہ سے دل کو نہیں لگانا۔ جتنے باطل خدا ہیں خواہ وہ جاہ کے ہوں خواہ باہ کے ہوں یا حسن کے ہوں، ان باطل خداؤں سے قلب کو پاک کرلو، تب اِلَّا اللہُ ملے گا۔ ایک فوج کے افسر نے مجھ سے پوچھا کہ اِلَّا اللہُ کیسے مضبوط ہوتا ہے؟ میں نے کہا جتنا لَا اِلٰہَ مضبوط ہوگا اتنا ہی اِلَّا اللہُ مضبوط ہوتا ہے۔ اگر باطل خداؤں سے قلب پاک نہیں ہے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی گندم لگائے لیکن وہیں دوسرے گھاس پودے پیدا ہوجائیں تو گندم کی کھاد اور پانی کو دوسری گھاس اور پودے لے لیں گے اور گندم کمزور رہ جائے گا۔ غیراللہ دل میں ہوگا تو اِلَّا اللہُ کی صحیح کیفیت محسوس بھی نہ ہوگی۔ دس ہزار روپے والا عطر عود ایک شخص نے لگایا مگر بلّی کا پاخانہ بھی لگالیا اور ایک مہینہ سے غسل بھی نہیں کیا تھا، پسینہ کی بدبو آرہی ہے۔ بتائیے! عطر عود کی خوشبو محسوس ہوگی؟ اس لیے اللہ تعالیٰ نے لَا اِلٰہَ سے گویا
Flag Counter